Saturday, April 20, 2024

اسپیکر کو گھسیٹنا نئے پاکستان کا کارنامہ ہے ، خورشید شاہ

اسپیکر کو گھسیٹنا نئے پاکستان کا کارنامہ ہے ، خورشید شاہ
February 21, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز) قومی اسمبلی میں پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے گزشتہ روز  اسپیکر سندھ اسمبلی کی گرفتاری کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر کو گھسیٹنا نئے پاکستان کا کارنامہ ہے ۔ قومی اسمبلی میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خورشید شاہ  نے کہا کہ پارلیمنٹ تمام اداروں سے  طاقتور ہے ، تمام ادارے پارلیمنٹ کے تابع ہیں ،  اسپیکر ہاؤس کا کسٹوڈین ہوتا ہے ، جب اسپیکر ہی کمزور ہو گا تو اسمبلی کیسے چلے گی ۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جیل سیاستدانوں کے لئے بنی ہے ، اس ملک میں صرف سیاستدانوں کا احتساب ہوا  کبھی کسی اور کا نہیں ہوا ،  جب سیاستدان ہی ایک دوسرے کو چور کہیں گے تو عوام کیا کہیں گے ۔ ہم ہی ایک دوسرے کیلئے مصیبت بنے ہوئے ہیں ۔ رہنما پاکستان پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہم جمہوری لوگ ہیں سیاست جانتے ہیں ، ملک کے سربراہ کو سوچ سمجھ کر بولنا چاہئے ، ہم نے ملک میں جمہوریت کے لئے  عوام کیساتھ مل کر جدو جہد کی ہے ۔پاکستان کے عوام سے ووٹ لے کر آنے والوں کیلئے ہمارے دل میں احترام ہے ، اسپیکر کی کرسی پر چاہے کوئی بیٹھا ہو ہمارے لئے قابل احترام ہے، اسپیکر کا ایک آئینی کردار ہوتا ہے۔ خورشید شاہ کا کہنا تھاکہ آغا سراج درانی کو گھسیٹ کر گاڑی میں ڈالا گیا،پارلیمنٹ کے سربراہ کو گھسیٹا جائے تو جگ ہنسائی ہوگی ، پاکستان کا قومی ترانہ سب سے پہلے سندھ اسمبلی میں بجایا گیا ۔ رہنما پیپلزپارٹی نے اسپیکر سندھ اسمبلی سراج درانی کی گرفتاری پر احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج ہمارا حق ہے ، ہم اداروں کا احترام  بھی کریں گے اور پاکستان کی گلی کوچوں میں  احتجاج بھی کریں گے ،ہمارے احتجاج کو لفظی جنگ نہ سمجھا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ  اسپیکر کی گرفتاری قابل توہین ہے  ، اس سے پاکستان کی سیاست میں نئی مثال قائم کی گئی ۔ہوسکتا ہے کل وزیراعلیٰ سندھ کو ان کے دفتر میں گرفتار کر لیا جائے۔