Sunday, September 8, 2024

اسپاٹ فکسنگ کیس: خالد لطیف پر 5 سال کی پابندی، 10 لاکھ روپے جرمانہ

اسپاٹ فکسنگ کیس: خالد لطیف پر 5 سال کی پابندی، 10 لاکھ روپے جرمانہ
September 20, 2017

لاہور (92 نیوز) اسپاٹ فکسنگ کیس کا دوسرا بڑا فیصلہ سنا دیا گیا، خالد لطیف پر پانچ سال کی پابندی عائد کر دی گئی، کرکٹر پر دس لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ پی سی بی ٹریبونل نے معطل کرکٹر کو سزاسنائی۔  

خالد لطیف پانچ سال کیلئے کرکٹ سے آؤٹ، اسپاٹ فکسنگ کیس میں دوسرا بڑا فیصلہ بھی آگیا، جرم ثابت ہونے پر خالد لطیف پر پانچ سال کی پابندی، دس لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا گیا۔

ہائیکورٹ میں اپیل کام آئی نہ ہی ٹربیونل کی کارروائی کا بائیکاٹ، خالد لطیف پر پانچ سال تک ہر قسم کی کرکٹ کے دروازے بند ہوگئے، ٹریبونل کے فیصلے کے مطابق خالد لطیف پر لگائے گئے تمام الزامات درست ثابت ہوئے۔

پی سی بی کے وکیل تفضل رضوی کہتے ہیں بورڈ نے تمام الزامات ثابت کر دیے، خالد لطیف نے اپنا کیرئیر خود تباہ کیا۔

خالد لطیف پربکی سے رابطہ کرنے، اسپاٹ فکسنگ کیلئے متفق ہونے، فکسنگ کیلئے رقم وصول کرنے ساتھی کھلاڑیوں کو فکسنگ پر اکسانے اور علم ہونے کے باوجود بورڈ کو بروقت مطلع نہ کرنے کے الزامات تھے۔

پی ایس ایل ٹو کے پہلے میچ میں سپاٹ فکسنگ کیس نے پاکستان کرکٹ میں بھونچال پیدا کر دیا تھا۔ خالد لطیف کی مبینہ بکی یوسف سے ملاقات اور فکسنگ کی یقین دہانی کیلئے رنگین گرپس لینے کی باتیں بھی گردش میں رہیں۔

خالد لطیف پہلا میچ کھیل تو نہ سکے تاہم بورڈ نے انہیں فوری طور پر معطل کر کے وطن واپس بھیج دیا۔ پی سی بی نے مارچ میں تین رکنی ٹربیونل قائم کیا۔ جس نے تقریباً چھ ماہ کی کارروائی کے بعد خالد لطیف کو جرم ثابت ہونے پر پانچ سال پابندی کی سزا سنائی۔