Tuesday, May 21, 2024

اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل، ناصر جمشید اور 2 ساتھیوں کو برطانوی عدالت نے قید کی سزا سنا دی

اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل، ناصر جمشید اور 2 ساتھیوں کو برطانوی عدالت نے قید کی سزا سنا دی
February 7, 2020

مانچسٹر (92 نیوز) اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں پاکستانی کرکٹر ناصر جمشید اور انکے دو ساتھیوں یوسف انور اور اعجاز احمد کو برطانوی عدالت نے قید کی سزائیں سنا دی گئی۔  

اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے مزید کردار انجام کو پہنچ گئے ۔مانچسٹر کرائون کورٹ نے پاکستانی کرکٹر  ناصر جمشید کو دو ساتھیوں سمیت قید کی سزا سنا دی۔ تینوں  کو جیل منتقل کر دیا گیا۔ ناصر جمشید کو 17 ماہ، یوسف انوار کو ساڑھے تین سال اور اعجاز احمد کو اڑھائی سال قید کی سزا سنائی گئی۔

برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے ناصر جمشید اور ان کے ساتھیوں کو سپاٹ فکسنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ ناصر جمشید، یوسف انوار اور اعجازاحمد پر بنگلہ دیش پریمئیر لیگ 2016 اور پی ایس ایل 2017 کے دوران اسپاٹ فکسنگ کی کوشش کا الزام تھا۔ انہوں نے بی پی ایل کے دوران بلے باز کو رقم کے عوض اوور کی پہلی دو گیندوں پر رنز نہ بنانے پر راضی کیا گیا۔

ناصر جمشید نے برطانوی ایجنسی کے خفیہ اہلکار  کے سامنے انکشاف کیا تھا کہ  بی پی ایل کے 6 کھلاڑی ان کے لیے کام کر رہے ہیں اور فی میچ 30 ہزار پاؤنڈ کی رقم کھلاڑیوں میں تقسیم ہوئی۔ ناصر جمشید نے شروع میں پی ایس ایل میں رشوت کی تردید کے بعد کورٹ میں اعتراف کیا جس پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے گزشتہ برس ناصر جمشید پر 10 برس کی پابندی عائد کی تھی۔ شرجیل خان اور خالد لطیف کا بھی ناصر جمشید سے تعلق تھا۔

ناصر جمشید کی اہلیہ ڈاکٹر سمارا افضل نے ٹویٹر پر لکھا انکے شوہر کو سزا دیگر کھلاڑیوں کے لیے سبق ہے۔ ناصر جمشید نے بہتر زندگی کے لیے شارٹ کٹ راستہ استعمال کیا، اور اپنا سب کچھ کھو دیا۔ انہوں نے اپنا کیریئر، رتبہ، عزت اور اپنی آزادی بھی کھو دی۔