Friday, March 29, 2024

اسٹیل ملز کی نجکاری کا معاملہ سینیٹ میں پہنچ گیا

اسٹیل ملز کی نجکاری کا معاملہ سینیٹ میں پہنچ گیا
June 5, 2020
 اسلام آباد (92 نیوز) اسٹیل ملز کی نجکاری کا معاملہ سینیٹ میں پہنچ گیا۔ ارکین نے حکومت پر سوالات کی بوچھاڑ کر دی۔ چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا جس میں اسٹیل ملز ملازمین کی برطرفی اور مجوزہ نجکاری پر اپوزیشن برہم ہو گئی اور سوالات کی بوچھاڑ کر دی۔ لیگی رہنما مشاہد اللہ خان نے حکومتی بنچز کو یاد دلایا کہ وزیراعظم عمران خان اور وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے ملز کو چلا کر دکھانے کا وعدہ کیا تھا۔ ووٹ لینے کیلئے بڑھکے مارنے والے اب استعٰفی دیں۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بھی حکومتی وعدوں کی یاد دہانی کرائی۔  وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے پالیسی بیان میں کہا کہ سال 2015 میں اسٹیل ملز کو بند کر دیا گیا۔ اس کے بعد ساڑھے پانچ سال سے 35 ارب روپے کی تنخواہ  دی جا رہی ہے۔ اسٹیل ملز کی قرض ری اسٹرکچرنگ کے بعد نجکاری کرنے کا اعلان بھی کیا۔ اپوزیشن کے مطالبے پر چیئرمین سینیٹ نے ملز ملازمین کی ملازمت سے برطرفی کا معاملہ متعلقہ  قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔ دوران اجلاس مشیر پارلیمانی امور سینیٹر بابر اعوان نے اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور مراعات سے متعلق بل پیش کیا تو چیئرمین نے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔ کمیٹی کو 8 جون تک سفارشات مکمل کرنے کی بھی ہدایت کر دی۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف راجہ ظفر الحق کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد متفقہ طور پر منظور ہو گئی جس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کی شدید مذمت کی گئی، جس کے بعد سینیٹ کا اجلاس 8 جون تک ملتوی کر دیا گیا۔ چیئرمین سینیٹ نے قرار دیا کہ اجلاس روزانہ دو گھنٹے تک جاری رہے گا۔