Monday, September 16, 2024

اسٹنٹ کا علاج ساٹھ ہزار اور ایک لاکھ میں ہو گا ، سپریم کورٹ

اسٹنٹ کا علاج ساٹھ ہزار اور ایک لاکھ میں ہو گا ، سپریم کورٹ
March 27, 2018

 اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ اسٹنٹ کا علاج ساٹھ ہزار اور ایک لاکھ میں ہو گا ۔ تمام حکومتیں اپنے اسپتالوں میں ضروری ادویات اور آلات کو یقینی بنائی۔

 سپریم کورٹ میں غیر معیاری سٹنٹ کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔

 چیف جسٹس  نے ہدایت کی کہ ایمر جنسی میں کونسی ضروری ادویات اور آلات ہونے چاھیئے ۔ دل ، بلڈ پریشراور شوگر کے مریضوں کے لئے ادویات کا نسخہ دیں ۔ نسخہ ایسا ہونا چاھیئے کہ 5 سو روپے میں ایک ہزار تک کی ماہانہ ادویات آجائیں۔

 چیف جسٹس نے ریماکس دیئے کہ ڈاکٹر کے پاس جائیں تو 5 سے7 ہزار کا نسخہ بنا دیتے ہیں۔

 راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ ڈاکٹر اظہر کیانی نے دونوں نسخے عدالت میں پیش کر دیئے۔

 عدالت نے حکم دیا کہ مریضوں کے لئے تجویز کردہ سستے نسخے کو اخبارات میں شایع کیا جائے۔ کسی حکومت کو اس نسخے پر اعتراض ہو تو داخل کر سکتے ہیں۔

عدالت نے حکم دیا کہ ڈائیلاسز کے اخراجات کو بھی نیچے لانا ہے ، اب سٹنٹ کا علاج ساٹھ ہزار اور ایک لاکھ میں ہو گا۔  

 چیف جسٹس نے ریماکس دیئے کہ مریض کے ورثا کو ادویات اسپتال سے باہر سے لانا پڑتی ہیں۔ مخصوص امراض کے مریضوں کو ادویات لیباریٹری ٹیسٹ کے بغیر نہیں ملتیں۔ انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے آئندہ ہفتے خیبر پختونخواہ جائوں ، ابھی دو بڑے صوبوں میں مثالیں قائم کر رہے ہیں۔ پنجاب حکومت نے کچھ معاملات کو آئوٹ سورس کیا ہے۔

 اس کے بعد عدالت نے سماعت دو ہفتوں تک کے لئے ملتوی کر دی۔