Thursday, April 18, 2024

اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی 13 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے

اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی 13 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے
December 27, 2020

کراچی (92 نیوز) اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی 13 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے، جدوجہد، آمریت سے ٹکر، مزاحمتی سیاست اور عوام سے بے پناہ تعلق یہ سب بے نظیر بھٹو کی شخصیت کا حصہ تھے۔

پاکستانی سیاست میں موروثیت پر بہت تذکرے اور تبصرے ہوتے ہیں مگر کچھ سیاسی وراثت ایسی بھی ہیں، جن کو سینے سے سجائے رکھنا اور میراث
کی حفاظت کرنا بےنظیر لوگوں کا ہی کمال ہے۔

باپ بھائی کی المناک موت آمریت کے زخم بھی نازوں میں پلی پنکی یعنی بے نظیر کو توڑ نہ سکے اور جب 1986ء میں لاہور کی سڑکوں پر بے نظیر بھٹو کا تاریخ ساز استقبال ہوا، تو ملک کی سیاست میں نیا ارتعاش پیدا ہوگیا، اک نہتی لڑکی نے سیاسی جمود کو توڑ کر اسٹیٹس کو کو چیلنج کردیا۔

بے نظیر بھٹو نے سیاست میں نئے عہد کے آغاز کے ساتھ شاندار روایات کی بھی بنیاد رکھی دکھوں صدموں اور اپنے پرائے لوگوں کی سازشوں کے پر بھی بات چیت کا دروازہ بند نہیں کیا۔

بے نظیر بھٹو کے طرز حکمرانی پر انگلیاں اٹھیں الزامات لگے مگر دوست دشمن سبھی مانتے ہیں کہ بے نظیر بھٹو نڈر تھیں خاتون ہونے کے باوجود کبھی گھبرائی نہیں رہیں پھانسی گھاٹ قید خانے تشدد سب سہا مگر خود ساری زندگی عدم تشدد کا فروغ چاہا۔

آج جب ملک میں اپوزیشن اور حکومت کی سیاسی چپقلش اور اختلافات کا ہمالیہ کھڑا ہے کہیں مفاہمت تو کہیں مزاحمت کی باتیں ہورہی ہیں اگر بے نظیر بھٹو زندہ ہوتیں تو کیا ممکنہ سیاسی منظرنامہ ہوتا اس پر بھی قیاس کیا جا سکتا ہے۔

27 دسمبر پاکستان کی تاریخ کا وہ خون آشام دن ہے جس شام بے نظیر بھٹو کو قتل کرکے سیاست کے میدان سے ایک فرد کو ہی نہیں قومی سوچ کو ابدی نیند سلا دیا گیا بے۔ نظیر بھٹو کے قتل کا معمہ جو بھی ہو اس سے انکار نہیں کہ بے نظیر بھٹو جیسی شخصیات کے لئے ہی کہاگیا ہے کہ ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم۔