Thursday, March 28, 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ کا طلبہ پر تشدد فوری روکنے کا حکم

اسلام آباد ہائیکورٹ کا طلبہ پر تشدد فوری روکنے کا حکم
February 13, 2020
اسلام آباد ( 92 نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ  نے وفاقی دارالحکومت کے اسکولوں میں بچوں پرتشدد فوری روکنے کا حکم دے دیا، عدالت نے گلوکارشہزاد رائے کی درخواست پرحکومت سے 5 مارچ تک جواب طلب کرلیا، عدالت نے حکم دیا کہ وزارت داخلہ فوری طور پرتعلیمی اداروں میں بچوں کے حقوق یقینی بنانے کیلئے اقدامات کرے۔ اسلام آباد کے اسکولوں میں بچوں پرتشدد پرپابندی عائد کرنے کا  فیصلہ ، اسلام آباد ہائی کورٹ نے بڑا حکم دے دیا ۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے بچوں پرتشدد اورجسمانی سزا  پر پابندی کیلئے گلوکار شہزاد رائے کی درخواست پرسماعت کی۔ شہزاد رائے کے وکیل نے دلائل دیے کہ گزشتہ سال بھی لاہور میں تشدد سے طالبعلم جاں بحق ہوا، ان کے موکل نے تعلیم میں ریفارمز کے لئے فائونڈیشن بنائی  ہے ، بچوں پر تشدد کا خاتمہ سب کے مفاد کا معاملہ ہے۔ وکیل نے کہا کہ پینل کوڈ  کی سیکشن 89 میں بچوں پر تشدد کی گنجائش بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے  ۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اس معاملے پراسمبلی نے کوئی قرارداد بھی منظور کی تھی ،  جس پر وکیل نے آگاہ کیا جب تک قانون سازی نہیں ہوجاتی تشدد کو روکا جائے۔ عدالت نے وزارت داخلہ کو آئین کے آرٹیکل 14 کے تحت بچوں پر تشدد کی روک تھام کے اقدامات کرتے ہوئے فریقین سے 2 ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ، کیس کی دوبارہ سماعت 5 مارچ کو ہوگی۔ معروف گلوکار اور زندگی ٹرسٹ کے صدر شہزاد رائے نےکہا کہ بچوں پرتشدد سے ان کی ذہنی اوجسمانی نشونما بری طرح متاثر ہوتی ہے۔