Tuesday, April 16, 2024

اسلام آباد میں لڑکی لڑکے تشدد کیس کے ملزمان کی ضمانت خارج کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری

اسلام آباد میں لڑکی لڑکے تشدد کیس کے ملزمان کی ضمانت خارج کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری
October 3, 2021 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) اسلام آباد میں لڑکی لڑکے تشدد کیس کے مرکزی ملزم عثمان مرزا سمیت تین ملزمان کی ضمانت خارج کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا گیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے عثمان مرزا کیس میں تین شریک  ملزموں کی ضمانت خارج کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے چھ صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔ عدالت نے ٹرائل کورٹ کو کیس کی روزانہ سماعت کرکے دو ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے اور ضمانت پر موجود ملزمان کی جانب سے ٹرائل لٹکانے کی کوشش پر قانونی کارروائی کرنے کا حکم دیا۔

فیصلے میں کہا گیا ہے تینوں ملزمان فرحان شاہین، حافظ عطا الرحمن، محمد ادارس ایف آئی آر میں نامزد ہیں۔ متاثرہ لڑکی لڑکے کے ساتھ ملزمان نے جو کیا فرانزک سے ثابت ہو گیا۔ شناخت بھی ہو چکی ہے۔ ملزمان حافظ عطا الرحمن ، فرحان شاہین کی موقع پر موجودگی ثابت ہے۔ ان کے بیان کی بنیاد پر کیس سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔ ویڈیو میں نظر آنے والے ملزموں کا کردار کیا ہے ؟ اس اسٹیج پر عدالت نہیں دیکھ رہی۔

فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ایف آئی آر دیر سے ہونے کا فائدہ ملزموں کو مل سکتا ہے نہ یہ مزید انکوائری کا کیس ہے۔ جرم کے ویڈیو کلپ موجود ہیں۔ ویڈیو وائرل ہوئی جس پر ملزمان کی گرفتاری ہوئی۔ عمر بلال مروت کو طالب علم ہونے کی وجہ سے ضمانت ملی وہ فلیٹ سے باہر تھا۔ اس کا رول مختلف ہے۔

عدالت نے ہدایت کی کہ ریحان مغل ضمانت پر ہے۔ اس کے موبائل سے ویڈیو بنی۔ اگر فرانزک مثبت آئے تو ضمانت منسوخی لگائیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ تینوں ملزموں پر وحشت ناک جرم کا الزام ہے، ضمانت کے حقدار نہیں ۔ لہذا ملزمان کی درخواست ضمانت خارج کی جاتی ہے۔