Saturday, April 20, 2024

سپریم کورٹ کی ای سی ایل کے معاملے پر حکومت کو نظر ثانی کرنے کی ہدایت

سپریم کورٹ کی  ای سی ایل کے معاملے پر حکومت کو نظر ثانی کرنے کی ہدایت
December 31, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے ای سی ایل کے معاملےپر حکومت کو نظر ثانی کرنے کی ہدایت دے دی ۔سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس  بارے کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ  محض جے آئی ٹی کے خط پر لوگوں کے نام ای سی ایل میں شامل نہ کئے جائیں ، معاملے کو دوبارہ کابینہ میں لے کر جائیں ۔صوبے کے چیف ایگزیکٹو کا نام ای سی ایل میں ڈالا جانا باعث حیرت ہے ، اگر وزیر اعلیٰ سندھ کو وزیر اعظم کیساتھ ترکی جانا پڑے تو کیا کریں گے ۔ جے آئی ٹی رپورٹ پر 172افراد کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ  ایک رپورٹ کی بنیاد پر حکومت گرانے کی اجازت نہیں دے سکتے،وزیراعلیٰ سندھ منتخب قائد ہیں ، انکی عزت کرنی چاہئے ، تکبر سے بات کرینگے نہ ہی ناانصافی ہونے دینگے ۔ عدالت نے 172افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے پر حکومت سے فوری جواب طلب کرتے ہوئے  متعلقہ وزیر کو پیش ہونے کا حکم دیا جس پر وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کچھ ہی دیر بعد  عدالت میں حاضر ہو گئے ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ  محض جے آئی ٹی کے خط پر نام ای سی ایل میں شامل نہ کیے جائیں، جے آئی ٹی اتنا کام کرے جتنا اختیار دیا گیا ہے، کیا جے آئی ٹی نے ٹرائل کنڈکٹ کرانا تھا، ای سی ایل میں نام ڈالنے کی سفارش کر کے تاثر عدالت عظمیٰ کا دیا گیا۔ دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے جے آئی ٹی سربراہ سے استفسار کیا کہ کیا  جے آئی ٹی رپورٹ آسمانی صحیفہ  ہے؟، جے آئی ٹی کا مینڈیٹ اور اختیار کیا ہے؟،کیا سمجھ کر مرادعلی شاہ کا نام جےآئی ٹی نے ای سی ایل میں ڈالا،میرا نام بھی ای سی ایل میں ڈال دیں۔  آپ کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم میں دیتا ہوں، نام ای سی ایل میں ڈالنے سے تضحیک ہو گی، کیوں ملک میں ایسے حالات پیدا کرتے ہیں؟۔ سربراہ جےآئی ٹی نے عدالت میں خط لکھنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے موقف اختیارکیا کہ  پہلے بھی لوگ ملک سے فرار ہوتے رہے ہیں، تشویش تھی کہ جے آئی ٹی نے بہت کام کیا ہے ، یہ لوگ ملک سے فرار نہ ہو جائیں۔ اسٹیٹس کو نہیں دیکھا،کردار کو دیکھ کر نام ای سی ایل میں ڈالا ۔ عدالت نے کیس 7 جنوری تک ملتوی کردی۔