Thursday, March 28, 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ کے کہنے پر وزارت قانون نے جج ارشد ملک کو مزید کام کرنے سے روک دیا ، وزیر قانون

اسلام آباد ہائیکورٹ کے کہنے پر وزارت قانون نے جج ارشد ملک کو مزید کام کرنے سے روک دیا ، وزیر قانون
July 12, 2019
 اسلام آباد (92 نیوز) وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا اسلام آباد ہائیکورٹ کے کہنے پر وزارت قانون نے جج ارشد ملک کو مزید کام کرنے سے روک دیا۔ وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم اور مشیر وزیراعظم شہزاد اکبر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کے خط پر جج ارشد ملک کو کام سے روک کر وزارت قانون میں رپورٹ کرنے کا حکم دے دیا۔ وفاقی وزیر فروغ نسیم نے بتایا کہ نیب قانون کے تحت انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے پر 10 سال سزا ہو سکتی ہے۔ جج ارشد ملک کے بیان حلفی سے لگتا ہے العزیزیہ ریفرنس کا فیصلہ میرٹ پر دیا گیا۔ جج کو ہٹانے کی سفارش سے نواز شریف کی احتساب کا فیصلہ خود بخود ختم نہیں ہو گا۔ معاون خصوصی شہزاد اکبر نے کہا کہ بیان حلفی صرف پاناما کیس کے مافیا کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ جج کو کام سے روکنے پر ان کے دیے فیصلوں پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ بیان حلفی میں کہا گیا کہ جج صاحب کی تقرری کرائی گئی۔ بیان حلفی کے مطابق جج ارشد ملک کو 10 کروڑ کی پیشکش ہوئی۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ شریف خاندان کی سیاست تنگ گلی میں داخل ہو چکی ہے۔ ویڈیو اسکینڈل سے بھی وہی نکلنا ہے جو پانامہ سے نکلا تھا۔ منی ٹریل دئیے بغیر شریف خاندان کی بخشش نہیں ہو سکتی۔