Friday, March 29, 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ نے شوگر ملز کی انٹرا کورٹ اپیل قابل سماعت قرار دے دی

اسلام آباد ہائیکورٹ نے شوگر ملز کی انٹرا کورٹ اپیل قابل سماعت قرار دے دی
July 9, 2020
 اسلام آباد (92 نیوز) شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ نے شوگر ملز کی انٹرا کورٹ اپیل قابل سماعت قرار دے دی۔ شوگر انکوائری کا معاملہ ایک بار پھر اسلام آباد ہائیکورٹ کے سامنے آیا۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل بنچ نے سماعت کی۔ شوگر ملز کی انٹرا کورٹ اپیل پر وفاقی حکومت سے جواب طلب کر لیا۔ انکوائری کمیشن کب بنا اور اس کی تشکیل کا نوٹیفکیشن گزٹ آف پاکستان میں کب شائع ہوا، مکمل تفصیل فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔ دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ کابینہ کے سامنے کب پیش کی گئی؟حکومت نے رپورٹ پبلک کرنے کا کہا  ، پبلک کرنے کا طریقہ کیا ہے؟ کیا رپورٹ پبلک کرنے کا مطلب رپورٹ میڈیا کو دینا ہے؟ عدالت نے استفسار کیا نوٹیفکیشن بروقت شائع نہ ہونے سے کمیشن غیرقانونی ہو جائے گا جس پر شوگرملز ایسوسی ایشن کے وکیل مخدوم علی خان نے آگاہ کیا کہ21 مئی کو کو رپورٹ کابینہ میں پیش کی گئی اور اسی دن منظور بھی ہو گئی۔ رپورٹ پبلک کرنے کا مطلب اسے گزٹ آف پاکستان میں شائع کرنا تھا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے موجود ہیں کہ نوٹیفکیشن شائع ہونے کے بعد ہی موثر ہو گا۔ عدالتی استفسار پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر نے بتایا کہ شوگر کمیشن کی تشکیل کا نوٹیفکیشن گزٹ آف پاکستان میں 16 مارچ کو شائع ہوا۔ دلائل سننے کے بعد جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ ہم آپ کی درخواست پر حکومت سے جواب مانگ رہے ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کیا مطمئن ہیں کہ گزٹ آف پاکستان میں کمیشن کی تشکیل کا نوٹیفکیشن ہے؟ آپ نے 16 مارچ والا نوٹیفکیشن دکھانا ہے۔ وہ شائع ہوا تھا یا نہیں۔ اگر نوٹیفکیشن قانون کے مطابق جاری تھا تو آپ کا کیس 4  منٹ میں ختم ہو جائے گا۔ مخدوم علی خان نے شوگر انکوائری رپورٹ معطل کرنے کی استدعا کی تو جسٹس عامرفاروق نے کہا کہ اس معاملے کو تحریری حکمنامہ جاری کرتے وقت  دیکھ لیں گے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 15 جولائی تک ملتوی کر دی۔