Monday, May 13, 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ نے العزیزیہ ، فلیگ شپ ریفرنس کا مکمل ریکارڈ طلب ‏کرلیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے العزیزیہ ، فلیگ شپ ریفرنس کا مکمل ریکارڈ طلب ‏کرلیا
January 30, 2019
اسلام آباد (92 نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف اور نیب کی اپیلوں پر العزیزیہ  اور فلیگ شپ ریفرنس کا مکمل ریکارڈ طلب کرلیا ۔ عدالت عالیہ کی جانب سے نیب اور نوازشریف کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے  جواب طلب کیا گیا۔ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ نوازشریف کی سزا معطلی کی درخواست اور مرکزی اپیل کو الگ نہیں کررہے، جب ضرورت ہوئی تو اپیل اور درخواست کو الگ کیا جائیگا۔ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی ڈویژنل بینچ نے نواز شریف کی سزا معطلی اور اپیل کی الگ الگ درخواستوں پر سماعت کی۔ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف اثاثوں کے اصل مالک نہیں،  اس کے باوجود انہیں سزا سنائی گئی ، احتساب عدالت نے فیصلہ جے آئی ٹی رپورٹ کی بنیاد پر سنایا۔ خواجہ حارث نے استدعا کی کہ اپیل پر سماعت تو دیر سے مقرر ہوتی ہے سزا معطلی کی درخواست سنی جائے۔ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ مقدمے کا ریکارڈ آنے دیں پھر اس معاملے کو دیکھیں گے، فی الحال اپیل اور سزا معطلی کی درخواست کو الگ نہیں کر رہے،  ضرورت محسوس ہوئی تو اپیل اور سزا معطلی کی درخواست الگ کر دیں گے۔ عدالت نے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی اپیل اور سزا معطلی کی درخواست پر نیب کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کی سزا کو بڑھانے کی نیب کی اپیل پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے مجرم نوازشریف کو نوٹس جاری کردیا اور جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔ فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کی بریت کے خلاف نیب کی اپیل پر عدالت نے ریکارڈ طلب کرلیااور  قرار دیا ریکارڈ کا جائزہ لے کر نوازشریف کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا جائیگا۔ عدالت نے تین ہفتوں میں نیب اور نوازشریف کی اپیلیں دوبارہ سماعت کیلئے مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔