Wednesday, May 8, 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کی تعداد کیوں نہ بڑھی،اٹارنی جنرل کو موقف پیش کرنیکا حکم

اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کی تعداد کیوں نہ بڑھی،اٹارنی جنرل کو موقف پیش کرنیکا حکم
January 3, 2019
اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز کی تعداد نہ بڑھانے سے متعلق اٹارنی جنرل کو حکومتی موقف سے آگاہ کرنے کا حکم دے دیا ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 4 ماہ ہوگئے حکومت ایک قانون منظورنہیں کرسکی، سپریم کورٹ ایک ادارہ ہے، ایسی بات نہیں کہ ان کے جانے کے بعدکچھ نہیں ہوگا۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ اور ماتحت عدلیہ کے قواعد سے متعلق کیس کی سماعت کی ۔  ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ روٹیشن پالیسی کیلئے ترامیم کا مسودہ تیار ہے جس کی منظوری کےلیے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے بات کی جائے گی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بار کی اہمیت اور محبت اپنی جگہ لیکن عدالت آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کرتی ہے، عدالت ترمیم کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا نہیں کہہ سکتی۔ چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ غیر فعال ہوچکی، بتائیں حکومت ججوں کی تعداد بڑھانے سے متعلق کیا کررہی ہے۔ دوران سماعت صدر اسلام آباد ہائی کورٹ باراورڈسٹرکٹ بار نے ججز کی ہڑتال سے وکلا کو پریشانیوں کا ذکر کیا توچیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کیسے حکم دے سکتے ہیں کہ ججز احتجاج نہ کریں، وکلا نے بھی تو غیر قانونی قبضے کررکھے ہیں،احتجاج حد سے بڑھے تو انتشار پھیلتا ہے،تسلیم کرتے ہیں بارنے عدلیہ کو سپورٹ کیا لیکن کھڑا پانی بھی کھڑے کھڑے آلودہ ہوجاتا ہے۔ عدالت نے ججزکی تعدادسے متعلق اسلام آباد بارسے مشاورت لینے کا حکم دیتے ہوئے قرار دیا کہ حل اس وقت نکلے گا جب صوبے بھی قانون میں ترمیم کریں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ وہ تمام صوبوں کے چیف جسٹس صاحبان کا اجلاس بلائیں گے۔ عدالت نے ججزکی ہڑتال ختم کرانے کےلیے بار کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کیس کی سماعت 2 ہفتوں کےلیے ملتوی کردی۔