Sunday, May 12, 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ، اکرم درانی اور شرجیل میمن کی ضمانت میں توسیع

اسلام آباد ہائیکورٹ، اکرم درانی اور شرجیل میمن کی ضمانت میں توسیع
January 1, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے جمعیت علماء اسلام ف کے رہنماء اکرم درانی کی ضمانت 15 جنوری جبکہ پیپلزپارٹی کے رہنما شرجیل میمن کی ضمانت میں 7 جنوری تک توسیع کردی۔ ساتھ ہی نیب کو نئے ترمیمی آرڈیننس پر مطمئن کرنے کا حکم دیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے رہبر کمیٹی کے کنوینئر اکرم درانی کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ اکرم درانی کے وکیل نے اپنے موکل کی ضمانت میں توسیع کی استدعا کی اور موقف اپنایا کہ نئے نیب آرڈیننس کے تحت وہ اس کیس سے نکل جائیں گے۔ چیف جسٹس اطہر امن اللہ نے نیب پراسکیوٹر کو مخاط کیا اور کہا کہ نئے آرڈیننس میں بیوروکریٹس کو تحفظ دے دیا گیا پرنسپل اکاؤنٹنگ آفیسر تو بیورو کریٹ ہوتے ہیں ان کو تو آپ گرفتار نہیں کرسکتے۔ اکرم درانی پبلک آفس ہولڈر تھے تمام اختیار تو سیکرٹری کے پاس ہوتا ہے، کیا آپ نے پرنسپل اکاؤنٹنگ افسر سیکرٹری کو کیس میں گرفتار کیا؟۔ عدالت نے نیب ترمیمی آرڈیننس کے تناظر میں ریمارکس دیے کہ جس بیورو کریٹ کے پاس تمام اختیار تھا آپ نے نئے قانون میں انہیں تحفظ فراہم کردیا، جب اصل اتھارٹی کو تحفظ مل گیا تو آپ عوامی نمائندے کو کیسے گرفتار کرسکتے ہیں۔ ہمیں مطمئن کریں سارے بیوروکریٹس کو تحفظ دے دینے کے بعد پبلک آفس ہولڈر کو کیسے گرفتار کریں گے؟۔ نیب پراسکیوٹر نے کہا کہ جن کے پاس اختیار ہے، وہ بھی ملزم ہے، نئے آرڈیننس پر جو صورتحال بنی، اس پر جواب کے لیے مہلت دے دیں۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے مزید کہا کہ چیئرمین نیب کا وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا اختیار لامحدود نہیں، نیب غلط کرتا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری پر پریس ریلیز ایسے جاری کرتا ہے جیسے وہ شخص سزا یافتہ مجرم ہو۔ عدالت نے رہبر کمیٹی کے کنوینئر اکرم درانی کی چار نیب انکوائریز میں عبوری ضمانت میں 15 جنوری تک توسیع کردی۔ سندھ روشن پروگرام انکوائری کیس میں نیب جواب نہ جمع کراس کا جس پر عدالت نے ‏پیپلز پارٹی کے رہنماء شرجیل میمن کی عبوری ضمانت میں 7 جنوری تک توسیع دے دی۔