Thursday, March 28, 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ کا پائلٹس کے لائسنس معطلی کیس میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کے جواب پرعدم اطمینان کا اظہار

اسلام آباد ہائی کورٹ کا پائلٹس کے لائسنس معطلی کیس میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کے جواب پرعدم اطمینان کا اظہار
August 12, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے لائسنس معطلی کیس میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کے جواب پرعدم اطمینان کا اظہار کر دیا۔ اتھارٹی اور پی آئی اے کو جواب جمع کرانے کے لیے آخری مہلت دے دی۔ پی آئی اے کے پائلٹ کی لائسنس معطلی اور نوکری سے برطرفی کے خلاف دائر درخواست پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہرمن اللہ نے سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس  نے کہا کہ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل وضاحت نہ کر سکے کہ ڈی جی سول ایوی ایشن کیوں تعینات نہیں ہو سکا۔ چیف جسٹس نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حکام کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے قومی ایئر لائن کے وقار کو ایسا نقصان پہنچایا جس کا مداوا بھی نہیں ہو سکتا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اہم پوسٹ پر 2 سال سے مستقل ڈی جی کیوں تعینات نہیں کیا گیا۔ ملک کے امیج اور پی آئی اے کوسول ایوی ایشن اتھارٹی نے نقصان پہنچایا۔ عدالت دیکھنا چاہتی ہے کہ قانون کے مطابق کام کیا بھی یا نہیں۔ کیا حساس معاملے کو ایسے ڈیل کرتے ہیں۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی کے وکیل نے بتایا کہ ڈی جی کے لیے اشتہار جاری کیا مگر ابھی تک کوئی تقرر نہیں ہو سکا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر بھی درست طریقے سے عمل نہیں کیا۔ جو کرنا ہے کریں لیکن قانون کے مطابق چلیں پھر الزام عدالتوں پر لگاتے ہیں۔ عدالت نے سماعت 8 ستمبر تک ملتوی کر دی۔