Thursday, May 16, 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ حملہ کیس پرجوڈیشل کمیشن نہیں بنے گا، چیف جسٹس اطہرمن اللہ

اسلام آباد ہائی کورٹ حملہ کیس پرجوڈیشل کمیشن نہیں بنے گا، چیف جسٹس اطہرمن اللہ
February 15, 2021

اسلام آباد (92 نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ حملہ کیس پرجوڈیشل کمیشن نہیں بنے گا۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے وکلاء کی استدعا مسترد کردی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ پر حملے اور وکلاء کی پکڑ دھکڑ سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کی۔۔دوران سماعت چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ ہائی کورٹ پر دھاوا بولا گیا اور یہ ناقابل برداشت ہے۔ عدالت پہلے ہی ہدایات جاری کر چکی ہے کہ صرف ان وکلاء کے خلاف کارروائی کریں جو واقعہ میں ملوث ہیں۔ جن وکلا پر صرف شبہ ہے ان کے خلاف کارروائی سے روک دیا ہے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی نے رپورٹ دی ہے کہ وکلا اور بار ان سے تعاون نہیں کر رہے۔۔اس وقت ذمہ داری بارز کی ہے۔ میں نے اپنی آنکھوں سے بار کے صدر اور آپ سیکرٹری کو بے بس دیکھا۔ اگر ایسا کسی سیاسی جماعت کے لوگوں نے کیا ہوتا تو ریاست ان کے ساتھ کیا کرتی؟۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ وکلا کو کہا کہ آپ آئیں اور آ کر بے شک مجھے مار دیں لیکن ایکشن لے کر اس کو تماشہ نہیں بنائوں گا۔ صرف میرا ایشو نہیں۔ 8 دیگر ججز کو بھی محصور رکھا گیا۔۔یہ ادارے کا معاملہ ہے۔

سیکرٹری ہائی کورٹ بار سہیل اکبرچوہدری نے استدعا کی کہ اس معاملے کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ سب کو معلوم ہے کہ یہ سب کس نے کیا۔ اس کے لیے کسی کمیشن کی ضرورت نہیں۔ آپ کو معلوم ہے کہ وہ پلاننگ کے ساتھ آئے تھے اور باہر میڈیا والوں کو مارا اور ویڈیوز ڈیلیٹ کی ہیں۔

دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ حملہ کیس کی تحقیقات کے لیے پولیس، سی ٹی ڈی،آئی ایس آئی اور آئی بی کے نمائندوں پر مشتمل جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔