Sunday, September 8, 2024

اسلام آباد پولیس کا سنتھیا رچی کی درخواست پر رحمان ملک کیخلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار

اسلام آباد پولیس کا سنتھیا رچی کی درخواست پر رحمان ملک کیخلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار
June 29, 2020

اسلام آباد ( 92 نیوز) اسلام آباد پولیس نے  سنتھیا رچی کی درخواست پر رحمان ملک کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار کر دیا، اسلام آباد کی مقامی عدالت میں جمع کرائے گئے دو صفحات پرمشتمل جواب کی کاپی  92 نیوز نے حاصل کرلی ۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے بھی   سنتھیا رچی کی اندراج مقدمہ کیخلاف درخواست مسترد کر دی گئی تھی ، اسلام آباد ہائیکورٹ  نے  عدالتی فیصلے میں کہا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 199 کے  تحت عدالت عالیہ انکوائری یا انویسٹی گیشن سے متعلق معاملات میں مداخلت نہیں کرتی ، ایف آئی اے کو انکوائری کا مکمل اختیار ہے ، ایف آئی سے توقع ہے کہ وہ کسی آبزرویشن سے متاثر ہوئے بغیر کاروائی کرے گی ۔

چیف جسٹس اسلام آباد  ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے امریکی شہری سنتھیا ڈی رچی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے عدالتی فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت کی ، سنتھیا ڈی رچی کے وکیل عمران فیروز ملک عدالت میں پیش ہوئے، مقدمہ اندراج سے متعلق سیشن جج کا فیصلہ پڑھ کر سنایا۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ آپ اس فیصلے سے کیسے متاثر ہیں؟ ، یہ براہ راست مقدمہ درج کرنےکا حکم نہیں ، ایف آئی اے کو پہلے انکوائری کرنے کا حکم دیا گیا ہے، عدالت اس طرح کسی ادارے کی انکوائری میں مداخلت نہیں کرتی۔

ایڈووکیٹ عمران فیروز ملک نے عدالت کو بتایا کہ اس فیصلے کے کچھ دیگر پہلو بھی ہیں ، ہمیں انکوائری پر نہیں، صرف مقدمہ اندراج پر اعتراض ہے۔

 چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس میں کہا کہ عدالت اس کیس کے میرٹس میں نہیں جائے گی ، لیکن ایف آئی آر کا حکم نہیں دیا گیا،جس کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔

سنتھیا رچی نے رحمان ملک پر زيادتی کرنے کا الزام عائد کیا تھا ، کہا کہ یوسف رضا گیلانی اور سابق وزیر صحت مخدوم شہاب الدین نے بھی بدسلوکی کی۔

سنتھیا رچی نے پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ رحمان ملک نے انہیں اس وقت زیادتی کا نشانہ بنایا جب وہ  وزیر داخلہ تھے ۔