Tuesday, May 7, 2024

اسحاق ڈار کے برطانوی وزارت داخلہ میں دیکھے جانے پر چہ میگوئیاں جاری

اسحاق ڈار کے برطانوی وزارت داخلہ میں دیکھے جانے پر چہ میگوئیاں جاری
October 20, 2018
لندن (92 نیوز) سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے برطانوی وزارت داخلہ میں دیکھے جانے پر چہ میگوئیاں جاری ہیں۔ اسحاق ڈار کے فیملی ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار برطانیہ میں قیام کی پوزیشن واضح کرنے گئے ہیں۔ ایک طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی باقاعدہ درخواست دے دی ہے ۔ اسحاق ڈار گزشتہ دو روز قبل لندن کے علاقے کرائیڈن میں ہوم آفس کے دفتر دیکھے گئے۔ اُن کے فیملی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار ویزے میں میڈیکل بنیادوں پر توسیع کے لئے گئے تاہم ان کے فیملی ذرائع نے سیاسی پناہ کے حوالے سے دعوے کی تردید سے بھی گریز کیا۔ دوسری طرف وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار کا برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دینا ثابت کرتا ہے کہ وہ چور ہیں۔ اگر ان کے ہاتھ صاف ہوتے تو ملک سے فرار نہ ہوتے۔ پاکستان کے عوام کی دولت لوٹنے والے کی سیاسی پناہ کی درخواست برطانوی حکومت اور نظام انصاف کے لیے امتحان ہے۔ فواد چودھری نے کہا پاکستان کی عدالت اور ادارے قانون اور انصاف کے تقاضے پوری ذمہ داری اور غیرجانب داری سے انجام دے رہے ہیں۔ اسحاق ڈار عدالتوں کا سامنا کریں۔ قانونی عمل سے بھاگنے کا مطلب جرم قبول کرنا ہے۔ ادھر یہ بھی امکان ہے کہ وہ پناہ گزین کے پاسپورٹ کے حصول کے لیے ہوم آفس گئے۔ اگر اسحاق ڈار ثابت کرنے میں کامیاب ہو گئے کہ ان کے پاس اسوقت کسی بھی ملک کا پاسپورٹ نہیں تو پھر انہیں یو این او کی سفری دستاویزات جاری ہو سکتی ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستانی وزارت داخلہ کی طرف سے پاسپورٹ منسوخ کئے جانے کے بعد اسحاق ڈار کو مشکلات کا سامنا ہے جن سے نکلنے کے لئے وہ کوشاں دکھائی دیتے ہیں۔