Monday, May 20, 2024

اسحاق ڈار کیخلاف اثاثہ جات ریفرنس اختتامی مرحلے میں داخل،واجد ضیا کا بیان ‏قلمبند

اسحاق ڈار کیخلاف اثاثہ جات ریفرنس اختتامی مرحلے میں داخل،واجد ضیا کا بیان ‏قلمبند
April 24, 2019

اسلام آباد ( 92 نیوز ) اسحاق ڈار کیخلاف اثاثہ جات ریفرنس اپنے اختتامی مرحلے میں داخل ہو گیا ، احتساب عدالت اسلام آباد مین پانامہ جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا نے اپنا بیان قلمبند کر دیا ، تینوں شریک ملزم عدالت میں پیش ہوئے ۔

پانامہ جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا نے کہا اسحاق ڈار اپنے بیان میں اثاثوں میں اضافے سے متعلق وضاحت نہ دے سکے، تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ 1992 سے 2008 تک اسحاق ڈار کے اثاثوں میں 91 گنا اضافہ ہوا۔

واجد ضیا نے اپنے بیان میں کہا کہ بینک آف امریکہ ، البرکا، التوفیق انویسٹمنٹ بینک اور ایمریٹس بینک میں اکاؤنٹس کھولے گئے، سارے اکاؤنٹس اسحاق ڈار کے کہنے پر کھولے گئے، پیسوں کے بچاؤ کے لئے ہجویری مضاربہ کے نام سے بھی اکاؤنٹس کھولے گئے۔

واجد ضیاء نے بتایا کہ صدر نیشنل بینک سعید احمد کا بیان بھی ریکارڈ کیا گیا، نیب، ایف آئی اے، ایف بی آر سمیت مختلف اداروں سے ریکارڈ بھی اکٹھا کیا گیا،سعید احمد نے اپنے نام پر مختلف بینکوں میں اکاؤنٹس ہونے کی تردید کی،جبکہ ایک غیر ملکی بینک میں اکاؤنٹ کا اعتراف کیا۔

 واجد ضیاء نے اپنے بیان میں کہا کہ اسحاق ڈار کے کہنے پر سعید احمد نے ملزم محمد نعیم کو چیک بک دی،  ملزم نعیم احمد ہجویری مضاربہ کا ملازم رہا ، اکاؤنٹس میں ٹرانزیکشنز سے سعید احمد نے انکار کیا تھا۔

 واجد ضیاء نے عدالت کو بتایا کہ جے آئی ٹی نے اسحاق ڈار کا بیان بھی ریکارڈ کیا ، تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ 1992 سے 2008 تک اسحاق ڈار کے اثاثوں میں 91 گنا اضافہ ہوا، اسحاق ڈار اپنے بیان میں اثاثوں میں اضافے سے متعلق وضاحت نہ دے سکے۔

احتساب عدالت نے سماعت 8 مئی تک ملتوی کر دی ۔