Friday, April 19, 2024

استاد بڑے غلام علی خان کو مداحوں سے بچھڑے نصف صدی بیت گئی

استاد بڑے غلام علی خان کو مداحوں سے بچھڑے نصف صدی بیت گئی
April 23, 2018
لاہور (92 نیوز) برصغیر پاک و ہند میں کلاسیکی موسیقی کے بے تاج بادشاہ استاد بڑے غلام علی خان کو مداحوں سے بچھڑے نصف صدی بیت گئی۔ دیو مالائی شخصیت کے مالک استاد بڑے غلام علی خان نے 2 اپریل 1902 کو قصورمیں جنم لیا ۔ آپ کے والد علی بخش کا تعلق ہندوستانی کلاسیکل موسیقی کے پٹیالہ گھرانے سے تھا۔ انہیں چھ برس کی عمر سے ہی گلوکاری سے جو عشق ہوا وہ 66 برس کی عمر میں ان کی وفات تک جاری رہا۔ انہوں نے ہندوستانی کلاسیکی گلوکاری کو نئےاسلوب سے آشنا کیا۔ دھروپد اور بہرام خانی گائیکی میں انہیں کمال حاصل تھا۔ اس کے علاوہ راگ بِہنگ، خیال، ایک تال، دَرت، راگ درباری اور راگ ملہار پربھی انہیں دسترس حاصل تھی۔ تقسیم ہند کے بعد بڑے غلام علی خان ہندوستان چلے گئے جہاں فلم مغلِ اعظم کیلئے ان کے دو گانے بے حد مقبول ہوئے۔ استاد بڑے غلام علی خان کو کلاسیکل موسیقی کے ہر سر، تال اور راگ پر عبور حاصل تھا۔ 23 اپریل 1968 کو کلاسیکل میوزک کا بے تاج بادشاہ حیدر آباد دکن میں حرکت قلب بند ہونے کے باعث انتقال کر گیا۔ ہندوستانی حکومت نے انہیں سنگیت ناٹک اکیڈمی ایوارڈ اور پدما بھوشن ایوارڈ سے نوازا۔