Tuesday, May 21, 2024

اساتذہ کو ہتھکڑیاں لگانے کا کیس ، سپریم کورٹ نے ڈی جی نیب کا معافی نامہ قبول کرلیا

اساتذہ کو ہتھکڑیاں لگانے کا کیس ، سپریم کورٹ نے ڈی جی نیب کا معافی نامہ قبول کرلیا
October 13, 2018
لاہور ( 92 نیوز)  اساتذہ کو ہتھکڑیاں لگانے کے کیس میں سپریم کورٹ نے ڈی جی نیب کا معافی نامہ قبول کر لیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اساتذہ کی بے حرمتی برداشت نہیں کروں گا،  آپ قصور وار ہیں تو ااپ کے خلاف مقدمہ درج کرنےکا حکم دے دیتے ہیں ۔ اساتذہ کو ہتھکڑیاں لگاکرعدالت لانے کے معاملے پر نیب کوبیک فٹ پرجانا پڑگیا ، سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلرمجاہدکامران  اوردیگراساتذہ کوہتھکڑیاں  لگانے پرازخودنوٹس کیس کی سماعت ہوئی  جس میں  ڈی جی نیب لاہور نے تحریری معافی نامہ جمع کرایا جسے عدالت نے منظورکرلیا ۔ چیف جسٹس نے ڈی جی نیب پر شدید برہمی کا اظہارکرتے  ہوئے استفسار کیا آپ نے کس قانون کے تحت اساتذہ کی تضحیک کی، ڈی جی نیب بولے اپنے اقدام پرمعافی مانگتے ہیں ،جس پرچیف نے کہا اساتذہ سمیت پوری قوم سے معافی مانگیں ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ کے خلاف بھی مقدمہ درج کرواکہ ہتھکڑیاں لگا کر عدالت پیش کرتے ہیں ، ڈی جی نیب نے مؤقف اختیارکیا کہ مجاہدکامران کوسکیورٹی خدشات  کے پیش نظرہتھکڑیاں لگائیں ۔ مجاہدکامران اوردیگراساتذہ سے خود جاکرمعافی مانگی ،ہم نے کرپشن کے خلاف بہت کام کئے ہیں ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے لوگوں کی تضحیک اورپگڑیاں اچھالنے کے علاوہ آپ کی کارکردگی کیاہے؟، استاد کی بے حرمتی برداشت نہیں کروں گا،یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے بچوں کو تعلیم دی ۔ چیف جسٹس نے مزیدریمارکس دیئے کہ آپ سے متعلق اچھے تاثرات ہیں مگر آپ کیا کر رہے ہیں ، آپ ڈی جی نیب کے عہدے کے اہل نہیں تو چھوڑ دیں  ۔ چیف جسٹس کی جانب سے سرزنش پر ڈی جی نیب لاہور آبدیدہ ہوگئے ، جسٹس ثاقب نثار بولے اپنی باری آئی تو آنکھوں میں آنسوآگئے ۔ ڈی جی نیب شہزاد سلیم  اور ڈی آئی جی آپریشنز سپریم کورٹ لاہوررجسٹری  میں کیس کی سماعت کے بعدروانہ ہوگئے۔