Monday, May 13, 2024

ارکان پارلیمان کی تنخواہوں میں اضافے کا بل ایوان بالا میں مسترد

ارکان پارلیمان کی تنخواہوں میں اضافے کا بل ایوان بالا میں مسترد
February 3, 2020

 اسلام آباد (92 نیوز) ارکان پارلیمان کی تنخواہوں میں اضافے کا بل ایوان بالا میں مسترد ہو گیا۔ حکومت ،پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے بل کی مخالفت کی۔

ارکان پارلیمان نے اپنی تنخواہیں بڑھانے کیلئے بل ایوان بالا میں پیش کیا تھا۔ تنخواہیں بڑھانے کیلئے نصیب بازئی، سجاد طوری، یعقوب ناصر، دلاور خان، اشوک کمار اور شمیم آفریدی نے بل پیش کیا تھا۔

اعظم سواتی نے کہا تنخواہوں سے متعلق ظلم کا نظام ہے،اس پر بحث ہونی چاہئے۔ حکومت اور اپوزیشن نے  بل کی مخالفت کی۔ بیرسٹر سیف بولے سینیٹرز کی تنخواہیں بڑھانے سے زیادہ بوجھ نہیں پڑے گا۔ عثمان کاکڑ بولے بیشتر ارکان چاہتے ہیں تنخواہ بڑھ جائے۔ عدلیہ، الیکشن کمیشن، اسٹیٹ بینک اور ایف بی آر میں تنخواہیں زیادہ ہیں۔

ظفر الحق بولے اگر وسائل پیدا کرکے تنخواہ بڑھانی ہے تو سب سے نچلے طبقے کی بڑھائی جائے۔ مہنگائی کے باعث غریبوں کے ساتھ سفید پوش بھی پریشان ہیں۔

فیصل جاوید نے کہا ارکان پرانی تنخواہ پر ہی کام کریں، راجہ ظفرالحق اور شیری رحمٰن نے بھی تنخواہیں بڑھانے کی کھل کر مخالفت کر دی۔ مشاہداللہ خان نے کہا زندگی کے نرخ بڑھ گئے اور موت سستی ہو گئی، تنخواہوں میں فرق کی پالیسی ختم ہونی چاہئے۔

حکومتی اور اپوزیشن جماعتوں کی مخالفت کے باعث سینیٹ میں ارکان کی تنخواہوں میں اضافے کیلئے پیش کیا گیا بل منظور ہوتا نظر نہیں آرہا تاہم یہ سوال ضرور اٹھتا ہے کہ اپنی تنخواہیں بڑھانے والوں کو عوام کے حالات نظر کیوں نہیں آتے۔