Friday, April 19, 2024

ارشد ملک کے تقرر کیلئے شفاف طریقہ کار اپنایا گیا ، وکیل پی آئی اے بورڈ

ارشد ملک کے تقرر کیلئے شفاف طریقہ کار اپنایا گیا ، وکیل پی آئی اے بورڈ
February 12, 2020
 کراچی (92 نیوز) ایم ڈی پی آئی اے کی تعیناتی سے متعلق کیس میں پی آئی اے بورڈ کے وکیل نے دلائل دیئے کہ ارشد ملک کے تقرر کیلئے شفاف طریقہ کار اپنایا گیا۔ تعیناتی تین سال کیلئے ڈیپوٹیشن پر ہوئی۔ سپریم کورٹ میں ایم ڈی پی آئی اے ارشد ملک تعیناتی کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی ۔  عدالتی استفسار پر ارشد ملک کے وکیل نعیم بخاری نے کہا بورڈ نے میرے موکل کو حکومتی نامزدگی پر ایم ڈی لگایا ۔ عدالتی مداخلت سے کئی مسائل حل اور کئی نئے پیدا ہوئے، سٹیل مل کیس میں عدالت کی مداخلت سے نقصان ہوا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دئیے کہ عدالت نے صرف قانون پر عملدرآمد کا جائزہ لینا ہے۔ ایک جرمن سربراہ لگایا وہ جہاز ہی ساتھ لے گیا۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کمرشل جہاز لیکر بھاگ جانا تو ہائیجیکنگ ہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے انوکھی منطق پیش کی اور کہا جہاز چوری نہیں ہوا دراصل پرانا ہو چکا تھا جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ایسی بات نہ کریں جو ہضم نہ ہو سکے ۔ پی آئی اے بورڈ اپنے جہاز کو تحفظ نہیں دے سکا۔ کیا جرمنی میں سابق ایم ڈی کیخلاف مقدمہ درج کرایا گیا؟ پی آئی اے بورڈ کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ارشد ملک کو بدنام کرنے کی باقاعدہ مہم چلائی جا رہی ہے۔ ارشد ملک کی تین سال کیلئے ڈیپوٹیشن پر تعیناتی ہوئی ہے۔ تقرری کیلئے شفاف طریقہ کار اپنایا گیا جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ارشد ملک کو پی آئی اے یا ایئرفورس میں رہنے کا آپشن دیں، کیا پی آئی اے کو فل ٹائم سربراہ کی ضرورت نہیں؟ سلمان اکرم راجہ نے عدالت کی معاونت کیلئے وقت مانگ لیا جس کے بعد سماعت 20 فروری تک ملتوی کر دی گئی۔