Thursday, April 18, 2024

ارشاد رانجھانی قتل کیس ، اسپتال منتقلی کے دوران ایمبولینس میں مزید گولیاں مارنے جانے کا راز کھل گیا

ارشاد رانجھانی قتل کیس ، اسپتال منتقلی کے دوران ایمبولینس میں مزید گولیاں مارنے جانے کا راز کھل گیا
April 9, 2019

 کراچی (92 نیوز) ارشاد رانجھانی قتل کیس میں حیران کن انکشاف سامنے آئے۔ اسپتال منتقلی کے دوران ایمبولینس میں مزید گولیاں مارنے جانے کا راز کھل گیا۔

 ایمبولینس ڈرائیور نے سب کچھ بتا دیا۔ ڈرائیورز نے بیان دیا کہ ارشاد کو زخمی حالت میں پہلے تھانے منتقل کیا گیا، بعد میں انسپکٹر علی گوہر کے ہمراہ اسپتال جارہا تھا کہ ملزم رحیم شاہ آیا اور ایمبولینس روک کر سب کو کہا آگے دیکھو، اچانک ایمبولینس کا پچھلا دروازہ کھلا اور فائر کی آواز آئی، جس کے بعد زخمی کی چیخ و پکار سنائی دی۔

ڈرائیور نے بیان دیا کہ انسپکٹر علی گوہر نے کہا خاموش رہو اور اسپتال چلو، جس کے بعد ملزم رحیم شاہ موٹر سائیکل سوار کے ساتھ بیٹھ کر روانہ ہو گیا۔ ارشاد کو جناح اسپتال پہنچایا تو وہ جاں بحق ہو چکا تھا۔

ڈپٹی پراسکیوٹر نے واقعہ دہشت گردی قرار دیکر دہشت گردی دفعات شامل کرنے کی سفارش کردی۔ عدالت نے چالان منظور کرتے ہوئے کیس اے ٹی سی 18 منتقل کر دیا۔

 ادھر میڈیکو لیگل رپورٹ نے بھی ارشاد کو واقعے کے بعد مزید گولیاں مارے جانے کی تصدیق کر دی۔ رپورٹ کے مطابق جائے وقوعہ پر ارشاد کے چہرے پر گولی نہیں لگی تھی، اسپتال لایا گیا تو چہرے پر گولیاں لگی ہوئی تھیں۔  دوسری جانب تفتیشی پولیس بعد میں مارے جانے والی گولیوں کا تعین نہیں کرسکی۔