Tuesday, April 23, 2024

اردو اور فارسی کے عظیم شاعر مرزا غالب کو بچھڑے 151 برس بیت گئے

اردو اور فارسی کے عظیم شاعر مرزا غالب کو بچھڑے 151 برس بیت گئے
February 15, 2020
لاہور (92 نیوز) ‘‘ ہیں اور بھی دنیا میں سخن ور بہت اچھے، کہتے ہیں کہ غالب کا ہے انداز بیاں اور ’’۔ لازوال شہرت کے حامل اردو اور فارسی کے عظیم شاعر مرزا غالب کو مداحوں سے بچھڑے ایک سو اکاون برس بیت گئے۔ پوچھتے ہیں وہ کہ غالبؔ کون ہے کوئی بتلاؤ کہ ہم بتلائیں کیا ۔۔۔ مرزاغالب جوبھی لکھاکمال لکھا۔۔ ان کا نام اسد اللہ بیگ خان تھا۔ آپ 27 دسمبر 1797ء میں آگرہ میں پیدا ہوئے۔ امراؤ بیگم سے شادی کے بعد مرزا غالب نےدہلی میں مستقل سکونت اختیار کر لی۔ مرزا غالب نے اردو ادب پر گہرے نقوش چھوڑے، دیوانِ غالب ان کا بہترین شاہکار ہے۔ غالب کا کمال یہ تھا کہ وہ ز ندگی کے حقائق اور انسانی نفسیات کو گہرائی میں سمجھ کر بڑی سادگی سے بیان کر دیتے تھے۔ مغل سلطنت کے آخری بادشاہ بہادر شاہ ظفر نے انہیں نجم الدولہ اور دبیرالملک کے خطابات سے نوازا۔ غالب نے مسلمانوں کی ایک عظیم سلطنت کو برباد ہوتے ہوئے اور انگریزوں کو ملک کے اقتدار پر چھاتے ہوئے دیکھا۔ غالب کی اردو ادب میں خدمات کی بدولت انیس ویں صدی کوغالب کی صدی کہا گیا۔ عمر کے آخری حصے میں وہ شدید بیمار ہوئے اور پندرہ فروری 1869 کو انتقال کر گئے۔ انہیں دہلی میں سپرد خاک کیا گیا، لیکن ان کے شعر آج بھی ان کی موجودگی کا احساس دلاتے ہیں۔