Friday, April 26, 2024

اربوں نہیں کھربوں کی کرپشن سامنے آ گئی !!! میگا کرپشن سکینڈل کیس میں سپریم کورٹ کے ریمارکس

اربوں نہیں کھربوں کی کرپشن سامنے آ گئی !!! میگا کرپشن سکینڈل کیس میں سپریم کورٹ کے ریمارکس
July 16, 2015
اسلام آباد (92نیوز) سپریم کورٹ نے میگا کرپشن سکینڈل کے حوالے سے دوشہ ڈیم کی زمین پر ڈی ایچ اے ویلی پراجیکٹ بنانے پر نیب سے انکوائری رپورٹ طلب کرلی۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دورکنی بینچ نے میگا کرپشن سکینڈل کے کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران جسٹس دوست محمد کا اپنے ریمارکس میں کہا کہ ہوسکتا ہے کہ ڈی ایچ اے کے پیچھے پوشیدہ طاقتور ہاتھ ہوں مگر نیب میں بھی طاقتور لوگ بیٹھے ہیں۔ عدالت نے ڈی ایچ اے، بحریہ ٹاو¿ن اور رفیق حبیب گروپ کے پانچ رہائشی پراجیکٹ پر نوٹس لے لیا۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ڈی ایچ اے ویلی، ڈی ایچ اے فیز ٹو، ڈی ایچ اے ایکسپریس اور ڈی ایچ اے ویلا کے نام پر عوام سے پیسے لیے گئے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ہم آئی ایم ایف اور انکل سیم کے آگے کشکول لیکر بھیک مانگ رہے ہیں اور عدالت کے سامنے ایک کھرب سے زائد کی کرپشن کے کیسز آگئے ہیں۔ اربوں کھربوں کی ریکوری سے عدالت کو ایک ٹکا نہیں ملنا ہے ۔اگر نیب کے اندر بدعنوانی ثابت ہوگئی تو ہم عوام کے فیصلے کے ساتھ کھڑے ہونگے۔ عدالت نے پانچوں پراجیکٹ کے حوالے سے رپورٹ تیئس جولائی کو طلب کرلی۔