Thursday, April 25, 2024

ارکان پارلیمنٹ کی دوہری شہریت پرپابندی ہے توبیوروکریٹس پرکیوں نہیں،چیف جسٹس پاکستان

ارکان پارلیمنٹ کی دوہری شہریت پرپابندی ہے توبیوروکریٹس پرکیوں نہیں،چیف جسٹس پاکستان
September 24, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے دوہری شہریت  سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں کہا کہ اراکین پارلیمنٹ کیلئے دوہری شہریت پر پابندی ہے تو بیوروکریٹس پر کیوں نہیں۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ججز اور سرکاری افسروں کی دوہری شہریت سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ایک کٹیگری ان لوگوں کی ہے جو پیدا ہی بیرون ملک ہوے ۔ دوسری کٹیگری انکی ہے جو تعلیم حاصل کرنے گئے اور وہاں شہریت لی۔ تیسری کٹیگری انکی ہے جنہوں نے دوران سرکاری ملازمت شہریت لی ۔ کیا تینوں کٹیگریز کے ساتھ سلوک یکساں ہونا چاہیے۔ عدالتی معاون شاہد حامد نے عدالت کو بتایا غیر ملکی شہریت کا مقصد نقل و حرکت میں آسانی ہے ۔ حکومت کو سکیورٹی مسائل مد نظر رکھ کر فیصلہ کرنا ہو گا۔ شاہد حامد کا کہنا تھا سرکاری اداروں میں دوہری شہریت کے حامل افسر نہیں ہونے چاہیے ۔ بہتر ہو گا کہ عدالت ، حکومت اور پارلیمنٹ کو فیصلہ کرنے دیں۔ جسٹس عمر عطا بندیال  نے ریمارکس دیئے بعض عہدوں پر ملک سے مکمل وفاداری لازمی ہے جبکہ ڈاکٹرز اور اساتذہ کی دوہری شہریت میں قباحت نہیں ۔ عدالتی ریمارکس میں کہا گیا ہے کہ سرکاری افسران کی دوہری شہریت پر حکومت کو سفارشات دی جائیں گی اور اہم عہدوں پر دوہری شہریت کے حامل افراد سے متعلق تحفظات کا اظہار بھی کیا جائے گا۔ عدالت نے دوہری شہریت  سے متعلق ازخود نوٹس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔