Saturday, April 20, 2024

اراکین سینیٹ نے تنخواہیں بڑھانے کیلئے وزیراعظم نوازشریف کو خط لکھ دیا

اراکین سینیٹ نے تنخواہیں بڑھانے کیلئے وزیراعظم نوازشریف کو خط لکھ دیا
April 26, 2016
اسلام آباد (92نیوز) بڑھتی ہوئی مہنگائی سے اراکین سینیٹ بھی پریشان ہو گئے۔ وفاقی بجٹ سے پہلے سینیٹرز نے تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کردیا۔ ان کا کہنا ہے کہ سینیٹ وفاق کی علامت ہے ، ارکان کی تنخواہیں سپریم کورٹ کے ججوں کے برابر کی جائیں۔ تفصیلات کے مطابق اراکین سینیٹ نے آئندہ بجٹ میں اپنی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کے لیے وزیراعظم نواز شریف کو خط لکھ دیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ اراکین سینیٹ عوام کی خدمت کے لیے دن رات کام کرتے ہیں مگر ان کی تنخواہیں اور مراعات الیکشن کمیشن اور صوبائی اسمبلی کے اراکین سے کم ہیں۔ سینیٹ آف پاکستان وفاق کی علامت ہے اراکین سینیٹ کی تنخواہیں سپریم کورٹ کے ججوں کے برابر کی جائیں۔ یہ خط بلوچستان نیشنل پارٹی کے سینیٹر جہانزیب جمال دینی کی جانب سے لکھا گیا ہے جس پر 74 اراکین دستخط کرچکے ہیں۔ اراکین سینیٹ کی موجودہ تنخواہ 76 ہزار روپے، چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی کی تنخواہ 89 ہزار روپے جب کہ چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ ایک لاکھ 16 ہزار 674 روپے ہے۔ قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمین کو سالانہ تین لاکھ روپے سفری الاونس ، ایک گاڑی ، ماہانہ 360 لیٹر پیٹرول ، دفتر اور سرکاری افسران بھی فراہم کیے گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے اراکین ماہانہ دس لاکھ روپے حاصل کررہے ہیں جس میں 5 لاکھ 27 ہزار روپے تنخواہ اور 2 لاکھ سے زائد جوڈیشل الاونس جب کہ 65 ہزار روپے ہاوس رینٹ 65 روپے بھی فراہم کیا جاتا ہے۔ سپریم کورٹ کے ججز کی ماہانہ آٹھ لاکھ روپے تنخواہ اورالاونس جاری کیا جاتا ہے۔ اراکین سینیٹ کا کہنا ہے کہ ان کی تنخواہیں اور مراعات بھی سپریم کورٹ کے ججز کے برابرکی جائیں۔