Monday, September 16, 2024

ادویہ ساز اداروں نے دوائیوں کی قیمتوں میں 400 فیصد اضافہ کر دیا

ادویہ ساز اداروں نے دوائیوں کی قیمتوں میں 400 فیصد اضافہ کر دیا
August 6, 2016
اسلام آباد (92نیوز) دوائیاں بنانے والی کمپنیوں نے حکومتی نوٹیفکیشن ہوا میں اڑا دیا۔ 180سے زائد ادویات کی قیمتوں میں ازخود ہی 400 فیصد تک اضافہ کر دیا۔ کمپنیوں نے سندھ ہائیکورٹ سے حکم امتناعی بھی لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق ادویہ ساز کمپنیوں کی دیدہ دلیری دیکھیں دوائیوں کی قیمتوں میں 2فیصد اضافہ کا نوٹیفکیشن تو مسترد کیا ہی تھا اب خود ہی قیمتوں میں 30 سے 400 فیصد تک اضافہ کر دیا۔ ذرائع کے مطابق چند ہفتوں میں ادویہ ساز اداروں نے 180 کے قریب ادویات کی قیمتوں میںمزید اضافہ کیا اور حکم امتناعی بھی لے لیا۔ غریب مریضوں پر قہر ڈھانے والی ایسی کمپنیوں کی تعداد 21 ہو گئی جبکہ رواں سال مہنگی ہونے والی ادویات کی تعداد بھی 350 تک پہنچ گئی۔ کھانسی کاشربت، الرجی، بلڈ پریشر، شوگر، ملیریا اور جلدی ادویات ہوں یا اینٹی بائیوٹک‘ الرجی‘ معدہ‘ درد کی گولیاں‘ آئی ڈراپ اور نمکول ساشے سب مہنگے ہو گئے۔ قیمتوں میں نئے اضافے کا سالانہ اربوں روپے کا بوجھ عوام کو ہی اٹھانا پڑے گا۔ وزارت قومی صحت اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے حکام حکم امتناعی کے خلاف 8 اگست کو سندھ ہائی کورٹ میں پیش ہوں گے اور پھرواپس آکر قانونی پیچیدگیوں کابہانہ بنا کرپارلیمنٹ کو خاموش اور معاملے کو ٹھپ کردیا جائیگا۔ 92 نیوز 170 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے معاملے پر بھی عوام کی آواز بنا تھا اور بتایا تھا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی حکام کی ملی بھگت سے ادویات مہنگی ہوتی ہیں اسی لیے تو حکم امتناعی خارج کرانے کی سنجیدہ کوششیں نہیں ہوتیں۔