Tuesday, May 21, 2024

ادویات کی قیمتوں میں کمی ، وزارت صحت حکام وفاقی کابینہ کو مطمئن نہ کر سکے

ادویات کی قیمتوں میں کمی ، وزارت صحت حکام وفاقی کابینہ کو مطمئن نہ کر سکے
December 25, 2019
اسلام آباد (92 نیوز)وزارت صحت کے حکام ادویات کی قیمتوں میں  کمی کے حوالے سے وفاقی کابینہ کو مطمئن نہ کر سکے۔ کابینہ کی طرف سے 89 ادویات کی قیمتوں میں کمی کے اعلان کے ساتھ  ہی85 ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر غور کرنے کی ذمہ داری ہیلتھ ٹاسک فورس کے حوالے کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ وزارت صحت کے حکام کی طرف سے عوام  کو  دوبارہ 89 ادویات  کی قیمتوں میں کمی کا جھانسہ دیا گیا، کیونکہ 89 ادویات میں کمی پہلے ہی 19 جون 2019  کی جا چکی ہے ہے ۔ گو وزیراعظم نے  صحت کے حکام کو دو ماہ کے اندر نئی ڈرگ پالیسی تشکیل دینے کی ہدایت جاری کی ہے، لیکن ڈرگ کنٹرول اتھارٹی کے حکام فارما کمپنیوں کے ساتھ ملی بھگت کے تحت ادویات کی قیمتوں میں کمی کی بجائے ہر چھ ماہ بعد  اضافہ کر دیتے ہیں، جس سے غریب مریضوں کو دوا کے حصول کی مد میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جن 85 ادویات کی  قیمتوں میں اضافے کا کہا جارہا ہے ان میں اینٹی بائیوٹک، الرجی ، دمہ، ٹی بی، کھانسی کے سریپ سمیت درد کی شدت کم کرنے والی ادویات شامل ہیں اور یہ ادویات  زیادہ تر لوکل کمپنیوں کی ہیں۔ نئی پالیسی کے تحت لوکل کمپنیاں اپنی ادویات میں 15 فیصد کمی کے باوجود بھی پچاس فیصد منافع کما سکیں گی کیونکہ وہ  کمپنیاں  برانڈ لیڈر اور سالٹ جنیرک کا فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ اگر  ملٹی نیشنل کمپنی ایک دوا 1514روپے میں بیچ  روپے میں بیچ رہی ہے تو لوکل فارما بھی 15% کمی کے ساتھ1286روپے کا بیچ سکتی ہے جبکہ اس سے پہلے لوکل فارما یہی دوا آدھی قیمت 600 کی بیچ رہی تھی۔ ذرائع  کا کہنا ہے کہ ڈرگ اتھارٹی میں بیٹھے  افسران غریب مریضوں  کی بجائے فارما کمپنیوں کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں جس وجہ سے عام لوگوں کو کوئی فائدہ نہیں مل رہا۔ گو وفاقی کابینہ کو صحت کےمعاون خصوصی ظفر مرزا نے فارماسیوٹیکل کے شعبے میں اصلاحات کے لئے نیشنل میڈیسن پالیسی  متعارف کرانے کا کہا ہے لیکن ڈیڑھ سال گزرنے کے باوجود ن لیگ کے دور کی ڈرگ پالیسی پر عمل ہو رہا ہے۔ صحت کے معاون خصوصی ڈرگ اتھارٹی میں نہ تو اصلاحات کر پائے، نہ ہی ڈرگ اتھارٹی کا فل ٹائم سربراہ مقرر کیا جا سکا ہے  جو اتھارٹی ملک میں ادویات کی قیمتوں کے تعین کی مجاز ہے اس کا سربراہ اپنے معاملات  روزانہ کی بنیاد پہ چلا رہا ہے۔