Monday, May 13, 2024

اجازت کے بغیر کوئی دھرنا نہیں دے سکتا، اسلام آباد ہائیکورٹ

اجازت کے بغیر کوئی دھرنا نہیں دے سکتا، اسلام آباد ہائیکورٹ
October 9, 2019
اسلام آباد (92 نیوز ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے واضح کر دیا کہ اجازت کے بغیر کوئی دھرنا نہیں دے سکتا ،  اھتجاج بنیادی حق  ہے  لیکن شہریوں کو پریشانی نہیں ہونی چاہئے ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کے خلاف درخواست کی سماعت  میں چیف جسٹس  اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ  اجازت کے بغیر کوئی ھرنا نہیں دے سکتا، پی ٹی آئی مارچ کے وقت بھی ڈپٹی کمشنر کو ہم نے پابند کیا تھا کہ دھرنے والے اجازت لیں ورنہ نہیں کرسکتے  ،  ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کا کام ہے وہ دھرنے کو ریگولیٹ کریں ، احتجاج بنیادی حق ہے لیکن شہریوں کو پریشانی نہیں ہونی چاہئے  ۔ درخواست گزار حافظ احتشام نے عدالت کو آگاہ کیا کہ مولانا فضل الرحمان نے 27 اکتوبرکو لانگ مارچ کا اعلان کیا ہے جس کی اجازت نہیں لی ، اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈیموکریسی پارک کو دھرنوں کے لیے مختص کیا تھا  ، سپریم کورٹ نے بھی فیض آباد دھرنا کیس میں واضح ہدایات جاری کی ہیں۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ پی ٹی آئی مارچ کے وقت بھی ڈپٹی کمشنر کو اس وقت بھی ہم نے پابند کیا تھا کہ دھرنے والے اجازت لیں ورنہ نہیں کرسکتے، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کا کام ہے کہ وہ دھرنے کوریگولیٹ کرے ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ  آپ کی درخواست قبل از وقت ہے کیونکہ انہوں نے ابھی اجازت ہی نہیں مانگی نہ خلاف ورزی کی ، قانون پرعمل درآمد کرانا اسلام آباد انتظامیہ کی ذمہ داری ہے ، ابھی کچھ بھی نہیں ہوا اور اجازت کے بغیر کوئی دھرنا نہیں دے سکتا ، احتجاج بنیادی حق ہے لیکن اس سے شہریوں کو پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔ عدالت نے درخواست گزار کو وکیل کرنے کیلئے ایک ہفتے کا وقت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔