Monday, September 16, 2024

اثاثہ جات ریفرنس: پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء بطور گواہ پیش نہ ہو سکے

اثاثہ جات ریفرنس: پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء بطور گواہ پیش نہ ہو سکے
January 31, 2018

اسلام آباد (92 نیوز) احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کیخلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت کے دوران پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء بطور گواہ پیش نہ ہو سکے۔ عدالت نے آٹھ فروری کو دوبارہ طلب کر لیا۔ نیب پراسیکیوٹر نے جے آئی ٹی رپورٹ کی مکمل کاپی سپریم کورٹ سے حاصل کرنے کیلئے درخواست دائر کردی۔

احتساب عدالت میں اسحاق ڈار اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی۔ پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء بطور گواہ آج پیش نہ ہو سکے۔ استغاثہ کی طرف سے گواہ کے طور پر پیش ہونے والی سدرہ منصور نے اضافی دستاویزات پیش کرکے اپنا بیان مکمل کرایا۔ سدرہ منصور نے عدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈار کی کمپنیوں سے متعلق دو دستاویزات ریکارڈ میں شامل ہونے سے رہ گئی تھیں جو آج پیش کی گئی ہیں۔

نیب کے گواہ ایس ای سی پی کے سلمان سعید نے بھی اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ سلمان سعید کا کہنا تھا کہ 15 اگست 2017 کو نیب کا سمن وصول ہوا۔ 23 اگست 2017 کو نیب کے تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہو کے بیان قلمبند کرایا۔ اسحاق ڈار کے حوالے سے مختلف کمپنیوں کا تصدیق شدہ ریکارڈ نیب حکام کو جمع کردا دی ہیں۔

اسحاق ڈار کی کمپنیوں ہجویری ہولڈنگ پرائیویٹ لیمٹڈ، ہجویری مضاربہ مینجمنٹ، کورکیمیکل پرائیویٹ لمیٹڈ، اسپنسر فارمہ پرئیوایٹ لیمٹڈ اوراسپنسر ڈسٹریبیوشن کا ریکارڈ بھی عدالت میں پیش کیا گیا۔۔