Thursday, March 28, 2024

آپریشن ضرب عضب: کالعدم تحریک طالبان کا انفراسٹرکچر تباہ جبکہ جنوبی ایشیا میں القاعدہ کا اثر و رسوخ ختم ہو گیا: دفاعی تجزیہ کار

آپریشن ضرب عضب: کالعدم تحریک طالبان کا انفراسٹرکچر تباہ جبکہ جنوبی ایشیا میں القاعدہ کا اثر و رسوخ ختم ہو گیا: دفاعی تجزیہ کار
May 2, 2015
اسلام آباد (92نیوز) پاکستانی دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل (ر) طلعت مسعود کا کہنا ہے کہ 2011ءمیں امریکی سپیشل فورسز کے آپریشن میں القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد القاعدہ نے اپنی مرکزی قیادت اور دنیا میں موجود دہشت گرد تنظیموں کی توجہ کھو دی ہے، اب القاعدہ کے لیے دوبارہ سر اٹھانے کا کوئی موقع نظر نہیں آ رہا کیونکہ القاعدہ اب عالمی اور علاقائی سطح پر نوجوانوں کے لیے بھی پرکشش نہیں رہی۔ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف پیس سٹڈی کے ڈائریکٹر محمد عامر رانا کا کہنا ہے کہ القاعدہ کا جنوبی ایشیا میں دوبارہ خود کو مستحکم کرنے کا اعلان اس کی منصوبہ بندی میں ایک بڑی تبدیلی ہے، یہ تبدیلی القاعدہ میں اندرونی دباو¿ کی وجہ سے آئی ہے اور اس کا مقصد خطے میں اپنے مقامی اتحادیوں کو مزید کردار سونپنا ہے، چند شدت پسند اور دہشت گرد تنظیموں نے پاکستان کے قبائلی علاقوں میں تربیتی کیمپ اور محفوظ ٹھکانے بنا رکھے ہیں جن کے خلاف پاک فوج برسرپیکار ہے۔ دفاعی تجزیہ کار امتیاز گل کا کہنا ہے کہ کبھی پاکستان جہادیوں کی تربیت کے لیے پرکشش تھا لیکن پاک فوج کے آپریشن کی وجہ سے اب ایسا نہیں ہے، اب شام اور عراق مرکز بن گئے ہیں۔ پاک فوج کے ضرب عضب آپریشن میں شمالی اور جنوبی وزیرستان میں کالعدم تحریک طالبان کا بیشتر انفراسٹرکچر تباہ ہو گیا ہے جسے پہلے حقانی نیٹ ورک افغانستان میں بیٹھ کر استعمال کرتا رہا ہے، اب کالعدم تحریک طالبان متحد رہ کر تربیت دینے اور پاکستان میں حملے کرنے کی اہلیت کھو چکی ہے۔