آٹھ گھنٹے طویل نشست موٹاپے اور سگریٹ نوشی جتنا نقصان پہنچاتی ہے : تحقیق
اوسلو (ویب ڈیسک) نارویجین سکول آف سپورٹس اینڈ سائنسزناورے سے وابستہ طبی محققین نے خبردار کیا ہے کہ مسلسل بیٹھے رہنا موٹاپے اور سگریٹ نوشی جتنا ہی نقصان دہ ہے۔ اس سے شوگر اور دل کی بیماریاں لاحق ہو جاتی ہیں۔ دفاتر میں کھانے کی بریک کے دوران چہل قدمی‘ صبح سویرے دوڑنا‘ سائیکل پردفتر جانا اور ورزش ایسے معمولات ہیں جن سے صحت اچھی رہتی ہے۔
طبی محققین نے 10 لاکھ افراد کے ساتھ کیے گئے ایک سروے سے اس بات کا اندازہ لگایا ہے کہ وہ افراد جو روزانہ کم از کم آٹھ گھنٹے بیٹھے رہتے ہیں انہیں مسلسل بیٹھنے کے نقصانات سے بچنے کے لیے ایک گھنٹہ تک تیز قدموں سے واک یا ورزش کرنی چاہیے۔
محققین کا کہنا ہے کئی گھنٹے بیٹھے رہنے کے علاوہ اگر پانچ گھنٹے سے زائد ٹی وی دیکھا جائے تو پھر بھی صحت کو سنگین خطرات لاحق ہو سکتے ہیں جو ایک گھنٹہ چہل قدمی سے بھی کم نہیں کیے جا سکتے۔ سابقہ تحقیقات بھی اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ زیادہ دیر تک بیٹھے رہنے سے کینسر اور دل کی بیماریاں لاحق ہو جاتی ہیں اور انسان جلد موت کے منہ میں پہنچ جاتا ہے۔
یاد رہے کہ مسلسل بیٹھے رہنے جسم میں انسولین کی سطح بلند ہو جاتی ہے جس سے شوگر کی جڑیں مضبوط ہوتی ہیں۔ ٹی وی دیکھنے کے دوران اکثر افراد چکنائی والی اشیاءکھاتے ہیں جو دل کیلئے سخت نقصان دہ ہوتی ہیں۔