Friday, April 26, 2024

آٹھ ماہ میں 208 بچے اور ایک ہزار 842 افراد اغوا ، پنجاب میں اعلیٰ کارکردگی کا پول کھل گیا

آٹھ ماہ میں 208 بچے اور ایک ہزار 842 افراد اغوا ، پنجاب میں اعلیٰ کارکردگی کا پول کھل گیا
October 17, 2015
لاہور (92نیوز) وزیراعلیٰ پنجاب، وزیر قانون اور آئی جی کی کارکردگی کسی کام نہ آئی۔ لاہور میں اغوا کی وارداتوں میں غیرمعمولی اضافہ ہو گیا۔ شہر میں روزانہ اوسطاً سات افراد اغوا ہونے لگے۔ گزشتہ 8ماہ کے دوران 208 بچوں سمیت ایک ہزار آٹھ سو بیالیس افراد اغوا ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کے وزراءاور پولیس کی افسرشاہی کے باوجود لاہورصوبے کا سب سے غیرمحفوظ شہر بن گیا۔ گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران شہر میں دو سو آٹھ بچے اور ایک ہزار چھے سو چونتیس بڑے اغوا ہوئے۔ اغوا کی وارداتوں میں گزشتہ سال کی نسبت کہیں زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ سال ایک سو چھپن بچے اور ایک ہزار چار سو چھیانوے بڑے اغوا ہوئے۔ رواں سال کے دوران لاہور میں پولیس کی چھ انتظامی ڈویژنوں میں کینٹ ڈویژن پہلے نمبر پر رہا جہاں انسٹھ بچے اغوا ہوئے۔ دوسرے نمبر پر باون بچے سٹی ڈویژن جبکہ تیسرے نمبر پراکتیس بچے ماڈل ٹاون ڈویژن سے ، چوتھے نمبر پر تیس بچے صدر ڈویژن سے، پانچویں نمبر پرانیس بچے اقبال ٹاون ڈویژن سے اورچھٹے نمبر پرسترہ بچے سول لائن ڈویژن سے اغوا ہوئے۔ اسی طرح بچوں کے علاوہ بڑوں کے اغوا میں بھی پہلا نمبر کینٹ ڈویژن کا ہی ہے جہاں گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران چار سو نو افراد اغوا ہوئے۔ دوسرے نمبر پر سٹی ڈویژن میں تین سو سولہ افراد اغوا ہوئے۔ تیسرے نمبرپر صدر ڈویژن سے تین سو باون افراد اغوا ہوئے۔ چوتھے نمبر پر ماڈل ٹاو¿ن ڈویژن سے دو سو اکاون افراد، پانچویں نمبر پر دو سو ایک افراد اقبال ٹاون ڈویژن سے اور چھٹے نمبر سول لائن ڈویژن سے ایک سو پانچ افراد اغوا ہوئے۔