Friday, April 19, 2024

آٹھ اکتوبر 2005 کے ہولناک زلزلے کو13برس بیت گئے،لوگ مناظر نہ بھول پائے

آٹھ اکتوبر 2005 کے ہولناک زلزلے کو13برس بیت گئے،لوگ مناظر نہ بھول پائے
October 8, 2018
اسلام آباد ( 92 نیوز ) 8 اکتوبر 2005 کی صبح ہولناک زلزلہ نے تباہی مچا دی   جس میں   ہزاروں افراد جاں بحق جبکہ  ہزاروں ہی زخمی اور معذور ہوئے۔ سانحے کو آج  13 برس بیت گئے لیکن یہ تباہی دیکھنے والے آج بھی وہ مناظر نہیں بھول پائے۔ آج سے 13 سال قبل 8 اکتوبر 2005 کو صبح 8 بجکر 52 منٹ پر آنے والے زلزلے کے شدید جھٹکوں نے آزاد کشمیر اور خیبر پختونخوا کے کئی شہروں کو کھنڈرات میں بدل دیا تھا ۔ کشمیر کے شہر باغ، گڑھی حبیب اللہ، مظفر آباد جبکہ خیبر پختونخوا میں بالا کوٹ، الائی اور مانسہرہ سمیت کئی شہروں میں زندگی کے وہ چند لمحے قیامت ثابت ہوئے ۔ قریبا ایک لاکھ بیس ہزار افراد لقمہ اجل بنے جبکہ  ہزاروں زخمی ہوئے جن میں سے آج بھی بہت سے معذوری کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں ۔ 7.6 شدت کا زلزلہ آیا تو معلوم ہوا اسلام آباد بھی زلزلہ کی فالٹ لائن پر موجود ہے۔ مظفرآباد اور بالاکوٹ کے ساتھ ساتھ وفاقی دارالحکومت میں 100 سالہ تاریخ کے شدید ترین زلزلہ نے قیامت صغریٰ برپا کی ۔ اسلام آباد کے مہنگے ترین علاقہ ایف ٹین مرکز میں واقع مارگلہ ٹاورز کے کروڑوں روپے کے اپارٹمنٹس میں سوئے ہوئے درجنوں خاندان بھی زلزلے کا شکار ہوئے۔ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ وفاقی دارالحکومت میں بھی ایسا ہو سکتا ہے ۔ آج بھی مارگلہ ٹاورز کے مکین انصاف مانگتے دکھائی دیتے ہیں ۔ ماہرین ارض نے مظفرآباد اور بالاکوٹ کو ناقابل رہائش علاقہ قرار دیتے ہوئے انہیں فالٹ لائن سے دور آباد کرنے کا مشورہ دیا تھا ۔ تاہم اب بھی یہ شہر وہیں آباد ہیں ۔