Monday, May 20, 2024

آٹا سکینڈل، حکومت نے ملبہ چیئرپرسن مسابقتی کمیشن پر ڈال کر برطرف کردیا

آٹا سکینڈل، حکومت نے ملبہ چیئرپرسن مسابقتی کمیشن پر ڈال کر برطرف کردیا
February 4, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) حکومت نے آٹا سکینڈل کے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کے بجائے انوکھا فیصلہ کرلیا، وفاقی حکومت نے آٹے کی قیمت میں اضافے کا ملبہ مسابقتی کمیشن پرڈال دیا۔ چیئرپرسن مسابقتی کمیشن ودیا خلیل کو ہٹانے کے احکامات جاری کر دئیے، وزیراعظم نے اٹارنی جنرل کو قانونی تقاضے پورے کرنے کی ہدایت کردی۔ آٹے کی قیمت خلاف قانون طے کرنے والوں کےخلاف کاروائی، جرمانہ اور کرداروں کی نشاندہی کرنے والے ادارے مسابقی کمیشن آف پاکستان کی چئرپرسن ودیا خلیل کو قربانی کا بکرا بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ وزیراعظم نے چئرپرسن مسابقتی کمیشن ودیا خلیل کو برطرف کرنے کے لئے احکامات جاری کردئیے وفاقی کابینہ سے منظوری حاصل کرلی گئی، اٹارنی جنرل آف پاکستان کو قانونی تقاضے پوری کرنے کی ہدایت کردی۔ مسابقتی کمیشن نے 30 ارب مالیت کے آٹا اسکینڈل کا سراغ لگایا تھا۔ 10 دسمبر کو وزیراعظم عمران خان کو پیش کی گئی رپورٹ میں فلورملز مالکان کو ملوث قرار دیا۔ بتایا کہ ملز مالکان نے بوگس فلور ملز کا کوٹہ حاصل کرکے گندم دوسری فلور ملز کو فروخت کی۔ کمیشن نے گندم کی پروکیورمنٹ اور ترسیلی نظام کو ناقص قرار دیا اور انکشاف کیا کہ حکومتی سرپرستی کے بغیر گھوسٹ فلور ملوں کا کام کرنا ممکن نہیں۔ مسابقتی کمیشن نے آٹے کی قیمت خلاف قانون مقررکرنے پر ساڑھے 7 کروڑ روپے جرمانہ کیا، تاہم جنوری 2019سے مسابقتی ایپلٹ ٹربیونل غیرفعال ہیں، جن میں 12 ارب روپے جرمانے کے کیسزالتوا کا شکار ہیں۔ چئیرپرسن مسابقتی کمیشن ودیا خلیل نے ایپلٹ ٹربیونل فعال کرنے کیلئے متعدد خطود لکھے لیکن کوئی قدم نہ اٹھایا گیا۔