Thursday, April 25, 2024

آن لائن گیمز نے ایک اور جان لے لی

آن لائن گیمز نے ایک اور جان لے لی
July 1, 2020

لاہور ( 92 نیوز) آن لائن گیمز پر پابندی تو نہ لگی مگر ایک اور جان چلی گئی ، لاہور میں چند دنوں کے دوران آن لائن گیمز کی وجہ سے تیسرے نوجوان  نے خودکشی کر لی

 قاتل گیم پب جی کے وار دن بدن بڑھتے جاتے ہیں، لاہور میں چند روز کے دوران تین نوجوان اس کا شکار ہوگئے، فیکٹری ایریا کا شہریار بھی  پنکھے سے جھول گیا،،، پولیس کے مطابق شہریار نے موبائل گیم ہارنے کے باعث خودکشی کی۔

ماہر نفسیات نوشابہ منان نے 92 نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پب جی گیم کو بند کر کے نوجوانوں کو بچایا جاسکتا ہے ۔

سماجی رہنما فرزانہ باری نے کہا کہ پب جی کی عادت میں مبتلا نوجوان اپنی جانیں کھورہے ہیں،بطور شہری ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ نوجوان نسل کو موت کے منہ میں جانے سے بچائیں۔

سوشل میڈیا ایکٹوسٹ اسد بیگ کا کہنا تھا کہ ہم سب اپنی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس گیم کے خلاف آواز اٹھائیں۔

صوبائی وزیرقانون راجہ بشارت نے 92نیوز سے گفتگو میں کہا کہا کہ گیم پر پابندی کیلئے آئی جی پنجاب سے رابطہ کروں گا، نئی قانون سازی بھی کی جاسکتی ہے۔

سی سی پی او لاہور نے پرتشدد گیم پر پابندی کیلئے پی ٹی اے اور ایف آئی اے کو دوسرا مراسلہ  بھی لکھ دیا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ پب جی گیم کو فوری طور پر بند کیا جائے۔

دوسری جانب پب جی گیم کی وجہ سے لاہور میں تین نوجوانوں کی موت کے بعد شہریوں نے پرتشدد گیم پرپابندی لگانے کامطالبہ کردیا، شہریوں کاکہنا ہے کہ ایسی گیمز پرامن معاشرے کے لیے زہرقاتل ہیں۔

 والدین کا بھی فرض ہے کہ بچوں کو سمجھائیں، ایسی گیمز سے دور رکھیں اور اپنے لاڈلوں کی  قیمتی جانیں بچائیں۔