Thursday, April 25, 2024

آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا کیس ، حمزہ شہباز نیب لاہور آفس میں پیش ہوئے

آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا کیس ، حمزہ شہباز نیب لاہور آفس میں پیش ہوئے
April 12, 2019

 لاہور (92 نیوز) آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نیب آفس میں پیش ہوئے۔ حمزہ شہباز کے ترجمان عطا تارڑ کو اندر جانے سے روک دیا گیا۔

 عطا تارڑ کو گاڑی سے اتار کر حمزہ شہباز نیب آفس کے اندر گئے۔ ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے پونے تین گھنٹے تک حمزہ شہباز سے اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کے حوالہ سے سوالات کیے گئے۔

 نیب کی تحقیقاتی ٹیم نےحمزہ شہباز سے پوچھا دو ہزار تین میں آپ کے اثاثے دو کروڑ روپے تھے،اب اکتالیس کروڑ روپے سے کیسے تجاوز کر گئے؟۔  

 حمزہ شہباز نے جواب دیا ہمارے بزنس اور مختلف ذرائع آمدنی ہیں، تحقیقاتی ٹیم کے مذکورہ ذرائع کے بارے میں پوچھنے پر حمزہ شہباز نے کچھ پیپرز فراہم کیے۔

 تحقیقاتی ٹیم نے سوال کیا کیا آپ کے زیادہ تر اثاثے اس وقت بنے جب آپ کے والد پنجاب کے وزیراعلیٰ تھے؟۔ حمزہ شہباز نے کہا ہمارے بزنس کا کسی سیاسی عہدوں سے کوئی تعلق نہیں، ہم نے اپنے بزنس کو سیاست سے الگ رکھا۔

 ذرائع نے بتایا کہ حمزہ شہباز کا کہنا تھا مالی معاملات سلمان شہباز دیکھتے ہیں، میں صرف سیاسی معاملات دیکھتا ہوں۔

نیب کی جانب سے فضل داد عباسی سے متعلق سوال پر حمزہ شہباز نے جواب دیا وہ ہمارا ملازم رہا ہے۔ سوالات کے دوران حمزہ شہباز نے  وقفہ لیا اور جمعہ کی نماز ادا کی۔

 حمزہ شہباز کے ترجمان عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ  نیب نے جب بھی بلایا پیش ہوئے۔ تینوں کیسز میں حمزہ شہباز نے لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت کروا رکھی ہے۔ عطا تارڑ نے کہا اللہ تعالیٰ سے اچھے کی امید ہے۔

حمزہ شہباز کی پیشی کے موقع پر مسلم لیگ ن کے کارکن بھی نیب آفس پہنچے اور ان کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے۔