Friday, April 26, 2024

آمدن سے زائد اثاثوں ، منی لانڈرنگ کیس میں حمزہ شہباز کا ضمانت کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع

آمدن سے زائد اثاثوں ، منی لانڈرنگ کیس میں حمزہ شہباز کا ضمانت کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع
April 24, 2020
 لاہور (92 نیوز) آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈرنگ کیس میں حمزہ شہباز نے ضمانت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔ حمزہ شہباز نے اعظم نذیر تارڑ اور امجد پرویز ایڈووکیٹ کی وساطت سے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ضمانت کی درخواست دائر کی ۔ حمزہ شہباز نے ضمانت کی درخواست میں چیئرمین نیب اور ڈی جی نیب کو فریق بنایا گیا ہے۔ اپنے موقف میں حمزہ شہباز نے کہا نیب نے منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثوں کے الزامات میں بے بنیاد گرفتار کیا ہے۔ حمزہ شہباز کیخلاف انکوائری شروع کرنے سے پہلے چیئرمین نیب نے قانونی رائے حاصل نہیں کی۔ نیب نے حمزہ شہباز کیخلاف سیاسی بنیادوں پر منی لانڈرنگ کا کیس بنایا ہے۔ درخواستگزار نے کہا اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ خصوصی قانونی ہے۔ نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ قانون کے مطابق نیب کو اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے زیر اثر آنیوالے کیسز کی تحقیقات کرنے کا اختیار ہی نہیں ہے۔ نیب نے حمزہ شہباز پر 2005ء سے 2008ء کے دوران منی لانڈرنگ کرنے کا الزام لگایا جبکہ ملزم اس وقت پبلک آفس ہولڈر نہیں تھا۔ 2005ء سے 2008ء تک پرویز مشرف کی آمریت کا راج تھا۔ پرویز مشرف کے دور میں حمزہ شہباز کے سارے خاندان کے کاروبار کو مکمل طور پر سکروٹنائز بھی کیا گیا تھا۔ غیر ملکی ترسیلات 14 برس پرانی ہیں جن کا محدود ریکارڈ ملزم کے پاس موجود ہے، درخواستگزار نے یہ بھی کہا نیب کے پاس ملزم حمزہ شہباز کیخلاف منی لانڈرنگ کا ایک بھی ثبوت موجود نہیں۔ کیس کا تمام ریکارڈ نیب کے پاس موجود ہے ۔ ملزم  حمزہ شہباز کی ضمانت پر رہائی کے بعد ثبوتوں کے ضائع ہونے کا بھی کوئی خطرہ نہیں۔ حمزہ شہباز ملک کے سب سے بڑے صوبے کا اپوزیشن لیڈر ہے۔ ملزم کو آئینی ذمہ داریاں ادا کرنے کیلئے ضمانت پر رہا کیا جائے۔