Thursday, March 28, 2024

آف شورکمپنیوں کا قیام غیرقانونی نہیں ،قابل گرفت معاملہ ٹیکس چوری اورکالےدھن کوسفید کرنے کا ہے: سپریم کورٹ

آف شورکمپنیوں کا قیام غیرقانونی نہیں ،قابل گرفت معاملہ ٹیکس چوری اورکالےدھن کوسفید کرنے کا ہے: سپریم کورٹ
January 19, 2017
اسلام آباد(92نیوز)سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کیس قوم سے متعلق ہے معاملہ کسی رکن قومی اسمبلی کا نہیں بلکہ وزیراعظم کی اہلیت کا ہے 20 کروڑ عوام کے بنیاد ی حقوق کو دیکھنا ہوگا جسٹس آصف سعید کھوسہ کہتے ہیں آف شور کمپنیوں کا قیام غیر قانونی نہیں قابل گرفت معاملہ ٹیکس چوری اور کالے دھن کو سفید کرنے کا ہے۔ تفصیلات کےمطابق  جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 5رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی دوران سماعت شاہد حامد ایڈووکیٹ نے مریم نواز کے نام سے خریدی گئی جائیداد کی تفصیلات پیش کردیں۔ مخدوم علی خان نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ مریم نواز قطعی طور پر کسی کے زیر کفالت نہیں وہ مالی طور پر خود مختار ہیں۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ کاکہنا تھا کہ نیب آرڈیننس میں بےنامی جائیدادوں کی تعریف تو ہے لیکن زیر کفالت کی نہیں کیس پوری قوم سے متعلق ہے کیونکہ فریق وزیراعظم ہیں 20 کروڑ عوام کے بنیادی حقوق کو بھی دیکھنا ہوگا۔ مخدوم علی خان کی جانب سے آرٹیکل 184(3)کے تحت عدالت کے دائرہ اختیار سے متعلق دلائل پر جسٹس آصف سعید کھوسہ کاکہنا تھا کہ آرٹیکل 225 کے تحت الیکشن میں کامیابی کو چیلنج کرنے کی معیاد مختصر ہے۔ معیاد ختم ہونے کے بعد آرٹیکل 184 (3) اور 199 کے تحت آئینی عدالت سے رجوع کیا جاسکتا ہے۔ کیس کو وارنٹو کا نہیں بلکہ اہلیت کا ہے اور معاملہ کسی عام رکن اسمبلی کا نہیں  وزیراعظم کا ہے جو پوری قوم کی ترجمانی کرتے ہیں۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ کیا آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ متنازعہ حقائق پر سپریم کورٹ فیصلہ نہیں کر سکتی؟ ۔۔جسٹس عظمت سعید کا کہنا تھا کہ حقائق متنازعہ ہوں تو عدالت بے بس نہیں دونوں جانب سے ایسے حقائق مانگ رہے ہیں جو کم متنازعہ ہوں دونوں فریقین ایسے حقائق دینے میں ناکام ہیں دوران سماعت حکومت پاکستان کی ملکیت آف شور کمپنیوں کا معاملہ بھی سامنے آیا۔ مخدوم علی خان کاکہنا تھاکہ پی آئی اے کے زیرملکیت نیویارک میں روز ویلٹ اور پیرس میں سکرائب ہوٹل بھی ہے۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ کیا آپ آف شور کمپنیوں کے جواز کی بات کررہے ہیں ۔ آف شور کمپنیوں کا قیام غیر قانونی نہیں بلکہ قابل گرفت معاملہ ٹیکس چوری اور کالے دھن کو سفید کرنے کا ہے۔ مخدوم علی خان نے اپنے دلائل مکمل کرلئے۔ کل جماعت اسلامی کے وکیل دلائل کا آغاز کرینگے۔