Friday, May 10, 2024

آف شور کمپنیوں کے نام فلیٹس خریدنے کا مقصد اصل خریدار کی شناخت چھپانا تھا، واجد ضیا

آف شور کمپنیوں کے نام فلیٹس خریدنے کا مقصد اصل خریدار کی شناخت چھپانا تھا، واجد ضیا
April 13, 2018
اسلام ا ٓباد (92 نیوز) لندن فیلڈ ریفرنس کی سماعت میں واجد ضیا نے بتایا کہ جے آئی ٹی نے اس معاملے کی تحقیقات نہیں کیں کہ نیلسن اور نیسکول کو ملکیت منتقلی سے پہلے مالک کون تھا۔ آف شور کمپنیوں کے نام  فلیٹس خریدنے کا مقصد اصل خریدار کی شناخت چھپانا تھا۔ احتساب عدالت اسلام آباد میں ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی ۔ عدالت نے سیکورٹی خدشات کے باعث نوازشریف اور مریم نواز کی استثنی کی درخواست منظور کر لی۔ مریم نوازکے وکیل امجد پرویز نے تیسرے روز جرح کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا جے آئی ٹی نے تفتیش کی کہ نیلسن اور نیسکول سے پہلے ایون فیلڈ کا مالک کون تھاَ؟ جس پر واجد ضیا نے کہا کہ جے آئی ٹی نے اس معاملے کی تحقیقات نہیں کی نیلسن اور نیسکول کو ملکیت منتقلی سے پہلے مالک کون تھا۔ بی وی آئی، فنانشل انوسٹی گیشن ایجنسی اور موزیک فونسیکا کے خطوط میں نیسلن اور نیسکول کی تشکیل میں مریم نواز کا کردار ظاہر نہیں ہوتا۔ امجد پرویز نے پوچھا کہ کیا لارنس ریڈلے نے  تصدیق کی کہ  آف شور کمپنیوں نے 1993-1996 میں ایون فیلڈ پراپرٹیز خریدیں تو واجد ضیا نے جواب دیا کہ یہ بات درست ہے کہ فلیٹس کمپنیوں کے نام پر خریدے گئے، جے آئی ٹی نے فیصلہ کیا تھا کہ لارنس ریڈلے کو شامل تفتیش نہیں کیا جائے گا۔ آف شور کمپنیوں کے نام  فلیٹس خریدنے کا مقصد اصل خریدار کی شناخت چھپانا تھا۔ امجد پرویز نے سوال کیا کہ  آپ نے لارنس ریڈلے کو اس لیے شامل تفتیش نہیں کیا کہ  شریف خاندان کی بے گناہی ثابت نہ ہوجائے جس پر گواہ نے کہا کہ یہ بات درست نہیں۔ دوران سماعت ایوان فیلڈ پراپرٹیز کی دیکھ بھال کے حوالے سے حسین نواز کے نام ارینا کمپنی کا 6 فروری 2006 کا خط عدالت میں پیش کیا گیا۔ واجد ضیا نے کہا کہ جے آئی ٹی نے ارینا لمیٹڈ کمپنی کو شامل تفتیش نہ کرنے کا فیصلہ کیا ، یہ کمپنی پراپرٹیز کو صرف سروسز فراہم کرنے کے لیے ہے۔ سروسز فراہم کرنے والی کمپنی کا جائیداد کی ملکیت سے کوئی تعلق نہیں۔ اس کے بعد کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کر دی گئی ۔ .