Sunday, September 8, 2024

آشیانہ اسکیم شروع ہو کر ختم، چھت کی تلاش میں زندگی کی بازی ہارنے والے آج بھی حکومتی ترجیحات سمجھنے سے قاصر

آشیانہ اسکیم شروع ہو کر ختم، چھت کی تلاش میں زندگی کی بازی ہارنے والے آج بھی حکومتی ترجیحات سمجھنے سے قاصر
January 9, 2016
لاہور (نائنٹی ٹو نیوز) سردی کی شدت اور کھلے آسمان کی چھت، اسپتالوں میں دوردراز سے آئے مریضوں کے لواحقین اور روزگار کی تلاش میں دوسرے شہروں سے آنے والے مزدوروں نے پلوں کے نیچے مسکن بسا لیے۔ خون جما دینے والی سردی میں دوردراز سے آئے مریضوں کے لواحقین کو رات بسر کرنے کے لیے ملی تو اسپتال کی یہ سڑک اور برآمدہ جہاں زمین پر بستر بچھائے لواحقین رات بسر کرتے نظر آ رہے ہیں۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ ایک جانب اسپتال کے عملے کی لاپرواہی تو دوسری جانب سردی کی شدت بس زندگی کے دن پورے کر رہے ہیں۔ روزگار کی تلاش میں آئے مزدوروں کی کیا راتیں اور کیا دن، دن بھر کرتے ہیں کام، رات کو بھی نہ نہیں ملتا آرام۔ سانسیں ہیں کہ چل رہی ہیں، جن پلوں پر دن بھر گاڑیاں چلتی ہیں رات ہوتے ہی یہ مزدور اوس سے بچنے کے لیے ان پلوں کے نیچے ڈیرے ڈال لیتے ہیں۔ دوسرے علاقوں سے روزگار کی تلاش میں آئے لوگ کہتے ہیں مزدوری اور مہنگائی کہ اس دور میں گھروں کے کرائے ادا نہیں کر سکتے۔ حکومت کی آشیانہ اسکیم شروع ہو کر ختم بھی ہو گئی لیکن چھت کی تلاش میں زندگی کی بازی ہارنے والے آج بھی حکومتی ترجیحات کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔