Saturday, May 11, 2024

آسٹریلوی جنگلات میں آگ بے قابو، سابق وزیراعظم شعلوں کو بجھانے کے مشن میں شامل

آسٹریلوی جنگلات میں آگ بے قابو، سابق وزیراعظم شعلوں کو بجھانے کے مشن میں شامل
January 10, 2020
نیوساؤتھ ویلز (92 نیوز) آسٹریلیا کے جنگلات میں لگی خوفناک آگ نے تباہی کی نئی داستان رقم کردی، آگ پر تاحال قابو نہیں پایا جاسکا، مزید چار لاکھ اناسی ہزار افراد کو متاثرہ علاقوں سے نکال لیا گیا۔ امریکی فائر فائٹرز اور سابق آسٹریلوی وزیراعظم بھی شعلوں کو بجھانے کے مشن میں شامل ہوگئے۔ آسٹریلیا میں لگی ہولناک آگ نے چرند پرند کسی کو بھی نہ چھوڑا، 5 ماہ بعد بھی بھڑکتے شعلوں کو نہ بجھایا جاسکا، پانی پھینکنے والے دیوہیکل طیارے بھی قدرتی آفت کے سامنے بے بس ہوگئے۔ نیوساؤتھ ویلز میں لگی آگ سے اب تک 27 افراد لقمہ اجل جبکہ ہزاروں افراد بے گھر ہوچکے ہیں، دو کروڑ پچپن لاکھ ایکڑ سے زائد رقبہ اور دو ہزار مکانات راکھ کا ڈھیر بن گئے ہیں، آگ نے جنوبی کوریا جتنے رقبے کو راکھ کا ڈھیر بنا دیا ہے۔ تیز ہواؤں اور گرمی کی شدت صورتحال کو مزید کشیدہ بنارہی ہے، جس کے بعد سنوئی ماؤنٹین کے اطراف سے چار لاکھ اناسی ہزار افراد کو علاقے سے نکل جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ آگ پر قابو پانے کیلئے امریکی فائر فائٹرز سڈنی پہنچ چکے ہیں، جبکہ آسٹریلیا کے سابق وزیر اعظم ٹونی ایبٹ بھی رضاکارانہ طور پر فائر سروس ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ کام کررہے ہیں۔ نیو ساؤتھ ویلز اور وکٹوریہ میں اگست میں لگی آگ کی وجہ سے سوا ارب سے زائد ممالیہ، پرندے اور حشرات مارے جاچکے ہیں، جن میں سے بیشتر پورے کرہ ارض میں کہیں بھی نہیں پائے جاتے، جو بچ گئے ان کی بھی حالت انتہائی ابتر ہے۔