Monday, September 16, 2024

آرمی چیف نے 7 دہشتگردوں کی سزائے موت کی توثیق کر دی

آرمی چیف نے 7 دہشتگردوں کی سزائے موت کی توثیق کر دی
February 9, 2018

راولپنڈی (92 نیوز) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 7 دہشتگردوں کی سزائے موت کی توثیق کر دی ۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سزائے موت پانے والے دہشتگردی جیسی سنگین وارداتوں میں ملوث تھے ۔ اِن دہشتگردوں نے صوبے دار محمد عرفان ، نائب صوبیدار عبداللہ سمیت مسلح افواج 12 اورپولیس اے ایس آئی جان دراز خان سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے قتل ، مسلح افواج اور ایف سی کے 18 اہلکاروں کو زخمی کیا تھا ۔
دہشتگردوں نے مجموعی طور پر 85 اہلکاروں کو قتل اور 109 کو زخمی کیا ۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے جن دہشتگردوں کی سزائے موت کی توثیق کی اُن میں اطلس خان، محمد یوسف خان، فرحان، خالے گل، نذر مون، نیک معیل خان اور اکبر علی سمیت دیگر شامل ہیں ۔
اِس سے قبل فوجی عدالتوں نے اِن دہشتگردوں کوموت کی سزا سنائی تھی ۔
دہشتگرد ٹرائل کورٹ اور مجسٹریٹ کے سامنے اپنے مکروہ جرائم کا اعتراف کر چکے ہیں ۔
دستیاب اعدادوشمار کے مطابق ابتک مجموعی طور پر 56 دہشتگردوں کو تختہ دار پر لٹکایا جا چکا ۔
آپریشن رد الفساد کے آغاز سے 43 دہشتگردوں کو پھانسی دی جا چکی ہے ۔ فوجی عدالتوں کا قیام سات جنوری 2015 کو عمل میں آیا ۔ فوجی عدالتوں کو توسیع کی مدت میں تاخیر ہوئی ۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوجی عدالتوں کی توسیع کا معاملہ مارچ 2017 میں اٹھایا ۔ یوں فوجی عدالتوں کی توسیع ہوئی اور حتمی مدت 2019 میں اختتام پذیر ہو گی ۔
تجزیہ کار سمجھتے ہیں کہ فوری انصاف کی فراہمی کیلئے عدالتی نظام میں اصلاحات ضروری ہیں تاہم انصاف کی فوری فراہمی کیلئے تاحال کچھ نہیں کیا گیا ۔