آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں ذیابیطس کا عالمی دن منایا جا رہا ہے
اسلام آباد (92 نیوز) آج دنیا بھر میں ذیابیطس کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ ایک حالیہ سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان کی 26 فیصد آبادی شوگر میں مبتلا ہے۔ ہر سال ایک لاکھ مریض زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں۔ موروثیت ہی نہیں سست طرز زندگی بھی شوگر ہونے کی بڑی وجہ ہے۔
بہارہ کہو کی 50 سالہ جبیں بی بی کو پانچ سال قبل شوگر کا مرض لاحق ہوا۔ کئی طرح کی پیچیدگیوں کے ساتھ جبیں کے پاوں پر زخم بھی بن گئے ہیں۔ ان کے والدین کو بھی یہی مرض تھا ۔
آزاد کشمیر کا حمزہ شوگر سے لڑتے لڑتے 18 سال کا ہو گیا ۔ آج بھی تکلیف سے بچنے کے لئے دن میں چار بار انسولین کا سہارہ لینا پڑتا ہے۔
ورزش کی کمی،غیرمتوازن خوراک اور موٹاپا جیسے کئی عوامل ذیابیطس کے پھیلاو کا سبب ہیں ۔ پاکستان میں شوگر کے مریضوں کی تعداد 4 چار کروڑ ہو چکی ہے۔
شوگر عمر بھر کا روگ ہے اس کا علاج غریب کے بس کی بات نہیں۔ تاہم اسلام آباد کا ذیابیطس مرکز مستحق مریضوں کو علاج کی سہولیات مفت فراہم کر رہا ہے۔