Friday, May 10, 2024

آج سے ٹیکس اور بینک ڈیفالٹ کے معاملات میں نیب مداخلت نہیں کریگا ، چیئرمین نیب

آج سے ٹیکس اور بینک ڈیفالٹ کے معاملات میں نیب مداخلت نہیں کریگا ، چیئرمین نیب
October 6, 2019
 اسلام آباد (92 نیوز) چیئرمین نیب جسٹس ریٹائڑڈ جاوید اقبال نے کہا آج سے ٹیکس اور بینک ڈیفالٹ کے معاملات میں نیب مداخلت نہیں کریگا۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین نیب کا کہنا تھا ٹیکس سے متعلقہ تمام مقدمات ایف بی آر کے پاس چلے جائیں گے۔ آج سے ٹیکس اور بینک ڈیفالٹ کے معاملات میں نیب مداخلت نہیں کریگا۔ ٹیکس پر کسی تاجر یا بزنس مین کو نہیں بلائیں گے۔ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائڑڈ جاوید اقبال نے کہا بزنس کمیونٹی کو آرمی چیف سے ملنے کا شرف حاصل ہوا۔ بزنس مینز کے کچھ تحفظات بے بنیاد تھے جن کی میں نفی کرتا ہوں۔ بزنس کمیونٹی نے نیب پر تحفظات کا اظہار کیا۔ تنقید کرنے والے شخص نے چند دن پہلے خط میں نیب کی تعریفیں کیں۔ تین اشخاص کے خطوط موجود ہیں جنہوں نے نیب کی تعریف کی۔ بزنس کمیونٹی کے جو تحفظات تھے وہ بتا دیتے۔ جاوید اقبال بولے معیشت ریڑھ کی ہڈی ہے اس میں کوئی شک نہیں۔ میعشت مضبوط ہو گا تو ملک مضبوط ہو گا اور دفاع مضبوط ہو گا۔ موجودہ حالات میں نیب تصور بھی نہیں کرسکتا کوئی ایسا قدم اٹھائے کہ معیشت کا نقصان ہو۔ ادارے ہوں یا انسان خامیاں سب میں ہوتی ہیں۔ ٹیکس، ڈالر کی قیمت، اسٹاک مارکیٹ، میعشت کی مضبوطی میں نیب کا کوئی کردار نہیں۔ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائڑڈ جاوید اقبال کا کہنا تھا بزنس کمیونٹی کو فعال کرنے کیلئے نیب متعدد کوششیں کر چکا ہے۔ روزگار دینا پرائیوٹ سیکٹر کا کام ہے۔ نیب کی کبھی خواہش نہیں رہی کہ ہمیں سعودیہ ماڈل کے اختیارات دئیے جائیں۔ انہوں نے کہا نیب نہ بے لگام ہے نہ مادر پدر آزاد ہے، یہ الزامات لگائے جاتے ہیں۔ نیب ملزم کو پکڑ کر فوری عدالت میں پیش کر دیتا ہے۔ نیب وائٹ کالر کرائم سے ڈیل کر رہا ہے، جو بہت پیچیدہ معاملہ ہے۔ وائٹ کالر کرائم کیلئے دنیا کے کسی ملک نے ٹائم فریم مقرر نہیں کیا۔ جسٹس ریٹائڑڈ جاوید اقبال نے کہا نیب کو وجود میں آئے اکیس بائیس سال ہو چکے ہیں۔  نیب کا امیج بہتر کرنے کیلئے بہت دیانتدارانہ کوشش کی۔ کسی بھی ملک کے زوال میں بدعنوانی اہم ترین کردار ادا کرتی ہے۔ ملک وجود میں آیا تو ارباب اختیار کو اندازہ تھا کہ کرپشن مسئلہ ہے۔ کرپشن کا معاملہ نیا نہیں، 1947 میں قائد اعظم نے کرپشن کا ذکر کیا تھا۔ چیئرمین نیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا غیرملکوں کی مرضی ہے معلومات فراہم کریں یا نہ کریں۔ ایسا بھی ہوا ہے کہ چھوٹے اور بڑے ممالک نے معلومات نہیں دیں۔ اس طرح کی معلومات ایم او یو کے تحت نہیں لے سکتے۔ کوئی ملک اس کا پابند نہیں کہ ایم کو یو سائن کرے اور معلومات بھی دے۔ انہوں نے کہا ہم اس وقت خود زندہ رہنے کیلئے تگ و دو کر رہے ہیں۔ ہمارے ہاں وقت بحران آیا ہے تو بہتر پالیسیوں سے اس کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔ بحرانوں کا حل یہ نہیں کہ ساری ذمہ داری نیب پر ڈال دی جائے۔ ان گزارشات میں کسی قسم کی ذاتی تشہیر نہیں، چیئرمین نیب جب ادارے پر انگلی اٹھے گی تو بطور چیئرمین خاموش نہیں رہ سکتا، چیئرمین نیب تنقید خوبصورت چیز ہے، لیکن تنقید تعمیری ہونی چاہیے، چیئرمین نیب چیئرمین نیب کا کہنا تھا صرف نیب کو سیاسی انتقام کا ادارہ کہنے سے بات نہیں بنے گی۔ نیب کسی سیاسی جماعت کا نام نہیں، یہ ادارہ ہے۔ نیب کا مقصد کرپشن کا جلد از جلد خاتمہ ہو۔ تنقید کرنے والوں نے نیب کا قانون پڑھا نہ ہی ہمارا جوڈیشل سسٹم دیکھا۔ انہوں نے کہا نیب پر تنقید کریں لیکن تنقید تعمیری ہو تو زیادہ اچھا لگے گا۔ تنقید تعمیری ہو گی تو ملک اور عوام کا فائدہ ہو گا۔