Tuesday, May 21, 2024

آج دنیا میں بھارت کے خلاف آواز اٹھائی جا رہی ہے، شاہ محمود قریشی

آج دنیا میں بھارت کے خلاف آواز اٹھائی جا رہی ہے، شاہ محمود قریشی
December 29, 2019
ملتان (92 نیوز) آج دنیا میں بھارت کے خلاف آواز اٹھائی جا رہی ہے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کہتے ہیں شہریت کے متنازعہ قانون کے خلاف 5 ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ بھی سامنے آگئے ہیں، بھارتی وزیراعظم کی ہندوتوا سوچ بے نقاب ہو گئی، بھارت نے کشمیر میں مظالم کو چھپایا، کشمیر پر دنیا کا ردعمل بھارت کی توقع کے برعکس ہے۔ وزیر خارجہ کا میڈیا سے گفتگومیں کہنا تھا کہ بھارت میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے، عالمی اخبارات میں بھارت کے خلاف تنقیدی مضامین لکھے جا رہے ہیں، بھارت کا کوئی شہر یا ریاست ایسی نہیں جہاں ریلیاں نہ نکلیں ہوں، کیا پورے بھارت میں کرفیو لگایا جاسکتا ہے؟ یہ ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی میں اقلیتیں متحد ہو کر احتجاج کر رہی ہیں، جامعہ ملیا اسلامیہ میں جو کچھ ہوا سب کے سامنے ہے، بھارت مکمل طور پر تقسیم ہو چکا ہے، وہاں جو بات چلی ہے ابھی تھمتی دکھائی نہیں دے رہی، چندم برم کی تقریر سنی، انہوں نے کہا کہ آپ نے آئین پر حملہ کیا ہے، بھارتی سپریم کورٹ اس ترمیم کو رد کرے گا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بابری مسجد کے فیصلے نے عوام کے جذبات کو مجروح کیا، بھارت میں پرتشدد مظاہروں میں 25 سے زائد اموات ہو چکی ہیں، بھارت کی عالمی ساکھ متاثر ہو ئی ہے، ہم نے متنازع قانون کے خلاف بھرپور آواز اٹھائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ او آئی سی نے بھی متنازع قانون اور کشمیر میں مظالم کیخلاف بھرپور آواز اٹھانے کی یقین دہانی کرائی۔ ماضی میں تعاون کرنے والے کشمیری رہنماء بھی اب کنارہ کش ہیں، موجودہ حالات میں پاکستان بھارت کے ساتھ بیٹھنے کیلئے تیار ہی نہیں۔ وزیر خارجہ بولے کہ بھارت نے لوگوں کا جینا دوبھر کر دیا ان کے ساتھ کیا بات کریں، ہمسایہ ملک کی جانب سے ایل او سی پر 5 مقامات پر باڑ کو کاٹا گیا۔ بھارت کے جارحانہ عزائم دنیا دیکھ رہی ہے، میں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو ساتواں خط لکھا ہے۔ چین نے بھی اقوام متحدہ کے آبزرورز کو بریفنگ دینے کا مطالبہ کیا ہے، سلامتی کونسل میں بھارت کے عزائم بے نقاب ہونگے، سفارتی محاذ پر جو کچھ کیا جاسکتا ہے، کیا جا رہا ہے۔ شاہ محمود کہتے ہیں لوگ کسی چیز کا مطالعہ کیے بغیر تبصرے شروع کر دیتے ہیں، اپوزیشن کے دوستوں نے نیب آرڈیننس دیکھے بغیر تنقید کرنی ہے، حکومت مسائل کو دور کرنے کیلئے اقدامات اٹھاتی ہے تو رکاوٹیں ڈالتے ہیں، خوف سے نکالنے کیلئے حکومت نے ایک پروپوزل دیا ہے، حکومت نے نظر ثانی کی تو نیا رنگ دیا جا رہا ہے، کرپشن پر پردہ ڈالنا اور این آر او دینا مقصد نہیں ہے، کرپشن کیلئے زیروٹالرنس کی پالیسی واضح ہے۔اگر قانون میں بہتری کی تجویز ہے تو لائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملائیشیا کے وزیراعظم کی نیت پر شک کرتے تھے نہ کرتے ہیں نہ کریں گے، ملائیشین وزیراعظم کی کاوش کو سراہتے ہیں، انکی سوچ مثبت تھی، غلط فہمیوں کو دور کرنے کا ایک موقع ملے گا، اوراس کے لیے کوشش کر رہے ہیں، ترکی اور ملائیشیا نے ہمارے موقف کو سنا اور سمجھا، ترکی کے صدر پاکستان آرہے ہیں، مستقبل قریب میں وزیراعظم ملائیشیا جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ وزیر خارجہ آخر میں بولے کہ پاکستان کے مسلم ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں، بنگلہ دیش ٹیم تیار تھی، لگتا ہے کہ بھارت نے دبائو ڈالا۔