Friday, May 10, 2024

آئین میں اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کا طریقہ کار درج نہیں،سپریم کورٹ

آئین میں اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کا طریقہ کار درج نہیں،سپریم کورٹ
January 13, 2021

اسلام آباد (92 نیوز) صدارتی ریفرنس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ آئین میں اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کا طریقہ کار درج نہیں۔

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں پانچ رکنی عدالتی بینچ نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ پیپرز کے سے کرانے کے صدارتی ریفرنس پر سماعت کی، جسٹس یحیی آفریدی نے اٹارنی جنرل سے کہا حکومتی ریفرنس میں اٹھایا گیا سوال قانونی، نچوڑ اخلاقی جبکہ معاملہ سیاسی نوعیت کا ہے، حکومت عدالت سے کیوں رائے مانگ رہی ہے، پارلیمنٹ سے رجوع کرے۔
اٹارنی جنرل نے جواب میں کہا حکومت سپریم کورٹ میں صرف رائے لینے آئی ہے، اگر سپریم کورٹ کی رائے ہمارے حق میں بھی آ جائے حتمی فیصلہ پارلیمنٹ نے کرنا ہے۔

 جسٹس اعجاز الااحسن نے کہا کہ آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ عدالت صرف آرٹیکل 226 کی تشریح کرے؟ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ جہاں آئین میں انتخابات کرانے کا طریقہ کار طے ہے وہ الیکشن آئین کے تحت تصور ہونگے،جب سینیٹ کے لیے ایم پی اے کا ڈالا گیا ووٹ آزاد نہیں ہو سکتا تو پھر بیلٹنگ خفیہ بھی نہیں ہو سکتی۔
جسٹس اعجا زالااحسن نے کہا کہ پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرکے خفیہ ووٹ کے ذریعے کسی اور سینیٹر کو ووٹ ڈالنا بدیانتی ہے، پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے والے میں اخلاقی جرات ہونی چاہیے کہ کھلے عام اعتراف کرے اور نتائج کا سامنا کرے۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا یہ تو اخلاقی بات ہے قانونی نہیں، ایم پی اے کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی مرضی سے ووٹ دے سکے۔ چیف جسٹس نے کہا ہم آئین کے محافظ ہیں۔ کیس کی سماعت جمعرات تک کے لیے ملتوی کردی ۔