Saturday, May 18, 2024

آئی ڈی پیزکی تعداد کے حوالے سے پاکستان جنوبی ایشیا میں پہلے نمبر پر آ گیا

آئی ڈی پیزکی تعداد کے حوالے سے پاکستان جنوبی ایشیا میں پہلے نمبر پر آ گیا
May 6, 2015
لاہور (92نیوز) دو ہزار چودہ کے دوران تشدد اور فسادات کی وجہ سے دنیابھر میں اپنے ہی وطن میں بے گھر ہونے والوں کی تعداد اڑتیس ملین تک جا پہنچی ہے جبکہ روزانہ کی بنیاد پر تین ہزار افراد اپنے ہی وطن میں بے گھر ہو رہے ہیں، جنوبی ایشیا میں جبری بے گھر ہونے والوں کی سب سے بڑی تعداد پاکستانیوں کی ہے۔ انٹرنل ڈس پلیسڈ مانیٹرنگ سنٹر نے گلوبل اوور ویو دو ہزار پندرہ جاری کیا ہے جس کے مطابق اپنے ہی وطن میں جبری بے گھر ہونے والوں کی تعداد میں مسلسل تین سال سے اضافہ ہو رہا ہے، صرف دو ہزار چودہ میں ہونے والے پرتشدد واقعات اور تنازعات کی وجہ سے گیارہ ملین انسان اپنے ہی وطن میں بے گھر کر دیئے گئے۔ مذہب اور سیاست کی بنیاد پر ہتھیار اٹھانے والے بے رحم جنگجوﺅں کے سامنے اقوام متحدہ، بین الاقوامی سفارتکاری اور امن مشن ناکام ہو گئے، دوہزار تیرہ میں اپنے ہی وطن میں بے گھر ہونے والوں کی تعداد تینتیس اعشاریہ تین ملین تھی جو چار اعشاریہ سات ملین اضافے کے ساتھ دو ہزار چودہ میں اڑتیس ملین ہو گئی ہے۔ نئے بے گھروں میں پچاس فیصد کا تعلق پانچ ملکوں عراق، جنوبی سوڈان، شام، جمہوریہ کانگو اور نائیجیریا سے ہے۔ شام کے چالیس فیصد عوام اپنے ہی وطن میں جبری بے گھر ہو چکے ہیں۔ یوکرین کے لاکھوں شہری بھی دو ہزار چودہ میں بے گھر ہونے والوں میں شامل ہیں۔ جنوبی ایشیا میں پاکستان پہلے نمبر پر ہے، انیس لاکھ پاکستانی دہشت گردوں کے ہاتھوں گھر چھوڑنے پر مجبور ہیں، دوسرے نمبر پر سری لنکا ہے جس کے نو لاکھ شہری جبری بے گھر ہیں، جنوبی ایشیا میں تیسرا نمبر بھارت کا ہے جہاں آٹھ لاکھ تریپن ہزار نو سو افراد جبری بے گھر ہیں۔ تیرہ سال سے جنگ کا شکار افغانستان جبری بے گھروں کی تعداد کے اعتبار سے چوتھے نمبر پر ہے، آٹھ لاکھ پانچ ہزار چار سو افغان شہری اپنے ہی وطن میں دربدر ہیں۔ پانچ لاکھ نیپالی اور چار لاکھ اکتیس ہزار بنگلہ دیشی بھی اپنے وطن میں دردر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔